خبرنامہ پاکستان

ملک کے کسی حصہ کو تعلیم میں پیچھے نہیں رہنے دیا جائےگا: محمد بلیغ الرحمان

اسلام آباد ۔ (اے پی پی) وزیر مملکت برائے وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت انجینئر محمد بلیغ الرحمان نے ملک بھر میں معیاری اور یکساں تعلیم کے فروغ کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام صوبوں کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں، ملک کے کسی حصہ کو تعلیم میں پیچھے نہیں رہنے دیا جائے گا، رٹہ سسٹم کی حوصلہ شکنی اور تمام بورڈز کے معیار کو یکساں بنانے کے لئے پروگرام شروع کیا گیا ہے، تمام بچوں کو تعلیمی سسٹم میں لانے کے لئے ملک میں غیر رسمی تعلیم کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ وہ بدھ کو ساتویں بین الصوبائی وزراء تعلیم کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ انجینئر محمد بلیغ الرحمان نے کہا کہ قومی نصاب کونسل، نصاب فریم ورک پر کام کر رہی ہے۔ تعلیمی معیارات کے تعین کو حتمی شکل دی جا رہی ہے، ایپام اور بلوچستان سے کچھ مزید تجاویز آئیں جن کو بھی اس کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لئے ابھی سے کوششیں کر دی گئی ہیں اور اس سلسلہ میں قومی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں تمام صوبوں کی نمائندگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت منصوبہ بندی نے بھی پائیدار ترقیاتی اہداف کو قومی ہدف قرار دیا ہے۔ محمد بلیغ الرحمان نے کہا کہ تعلیم صوبائی معاملہ ہے تاہم کم سے کم نصاب کا تعین انتہائی ضروری ہے جس کا مقصد قومی ہیروز، شاعروں اور سائنس کو نصاب میں شامل کرنا ہے تاکہ ملک کے کسی حصہ کا طالب علم قومی سطح پر کسی دوسرے سے پیچھے نہ رہ سکے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور صدر مملکت بھی اس میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں اور رہنمائی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے تعلیمی بورڈ کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے بھی ایک پروگرام شروع کیا گیا ہے جس کا مقصد رٹہ کی حوصلہ شکنی اور تمام بورڈز کے معیار کو یکساں بنانا ہے۔ وفاقی تعلیمی بورڈ اس سلسلہ میں دوسروں کے لئے ایک مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام کوششوں کے باوجود 2 کروڑ 40 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں جن میں سے 60 لاکھ بچے پرائمری کی سطح کے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لئے ملک میں غیر رسمی تعلیم کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ حکومت غیر رسمی تعلیم کا تحقیقی مرکز بنانے کی بھی منصوبہ بندی کر رہی ہے جس کے لئے یونیسکو سے بھی بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے وسیلہ تعلیم پروگرام کے تحت اسکول جانے والے ہر بچے کو 250 روپے ماہانہ وظیفہ دیا جاتا ہے، یہ رقم بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے ملنے والی رقم میں اضافہ کی صورت میں دی جاتی ہے۔کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میں وزیر مملکت ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، وزیر تعلیم پنجاب رانا مسعود، وزیر تعلیم خیبر پختونخوا محمد عاطف خان، وزیر تعلیم بلوچستان عبدالرحیم زیارت وال، وزیر تعلیم گلگت بلتستان محمد ابراہیم ثنائی، وزیر تعلیم آزاد کشمیر محمد مطلوب انقلابی، چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد، وفاقی سیکریٹری تعلیم حسن اقبال، سیکریٹری کیڈ خالد حنیف، ایڈوائزری کمیٹی وزارت وفاقی تعلیم، چیئرمین این سی ایچ ڈی سینیٹر روزینہ عالم اور دیگر وفاقی و صوبائی اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔