خبرنامہ پاکستان

موجودہ حکومت معاشی ابتری کی صورت حال پیدا کرنا چاہتی ہے: اسد عمر

موجودہ حکومت معاشی ابتری کی صورت حال پیدا کرنا چاہتی ہے: اسد عمر

اسلام آباد:(ملت آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ایک سال بعد معاشی ابتری کی صورت حال پیدا کرنا چاہتی ہے، قرضے تیزی سے بڑھ رہے ہیں اور ملک کا معاشی خسارہ بھی سب کے سامنے ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’پاور پلے‘ میں انٹرویو دیتے ہوئے کیا، اسد عمر کا کہنا تھا کہ صرف معاشی ہی نہیں بلکہ قومی سلامتی و دیگر معاملات کو بھی نقصان کا اندیشہ ہے، اسٹیٹ بینک نے 7 ارب ڈالر کے ذخائر استعمال کئے جبکہ پاکستان کے مزدوروں کے ساتھ معاشی دہشت گردی ظلم ہے۔ انہوں نے کہا کہ 525 ارب گردشی قرضہ دوبارہ ملک پر چڑھ چکا ہے، حکومت نے بجٹ خسارے میں گردشی قرضے کو ظاہر تک نہیں کیا، اگر یہ قرضہ ظاہر کیا تو بجٹ خسارہ 7 فیصد سے زیادہ ہوجائے گا، حکومت خود مان رہی ہے بجٹ خسارہ 5 فیصد سے اوپر ہے، ریبیٹ کی مد میں ایکسپورٹرز کے 400 ارب روپے روکے ہوئے ہیں۔
ملکی تاریخ میں سارے مقدمات ڈیل کے ذریعے ختم ہوئے، اسدعمر
شریف خاندان پر تنقید کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ شریف خاندان پاکستان کے آئین و قانون سے بالاتر ہیں، یہ لوگ ایسا کیا کرتے ہیں کہ انھیں اپنی ہی عوام سے خوف ہے، نواز شریف مغل اعظم ہیں اس لئے انھیں سیکیورٹی دی جاتی ہے، نا اہلی کے بعد کسی سابق وزیراعظم کی سیکیورٹی سے لاعلم ہوں، اتنا ضرور جانتا ہوں پچھلے دیگر وزرائے اعظم کو سیکیورٹی نہیں ملی۔ رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کے لیے وسائل کی کمی نہیں، کمی صرف عوام کے لئے ہے، ن لیگ کے تمام فیصلے پارلیمنٹ کو بے توقیر کرنے کے برابر ہوتے ہیں، قومی اقتصادی کونسل میں اکثریت کے مؤقف کو جھٹلایا گیا، اجلاس کا بائیکاٹ کرنے والے چاہیں تو اپنے صوبوں میں بجٹ پیش کرسکتے ہیں۔
زرمبادلہ ذخائرمیں 6 ارب ڈالر کی کمی ہو چکی ‘ اسد عمر
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسحاق ڈار اس لئے نہیں آرہے کہ کیس آگے نہ بڑھ سکے، میرے خیال سے ان کے سمدھی بھی چاہتے ہیں اسحاق ڈار واپس نہ آئیں، نواز شریف کو ڈر ہے کہ اگر وہ واپس آئیں تو کہیں ان کا مؤقف نہ بدل جائے۔