خبرنامہ پاکستان

نیب ریفرنس میں اسحاق ڈار کیخلاف مزید 3 گواہوں کے بیانات قلمبند

نیب ریفرنس میں اسحاق ڈار کیخلاف مزید 3 گواہوں کے بیانات قلمبند

اسلام آباد:(ملت آن لائن) نیب ریفرنس میں اسحاق ڈار کیخلاف مزید 3 گواہوں کے بیانات قلمبند کرلیے گئے۔ اسلام آباد کی احتساب عدالت میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت ہوئی جس میں گواہ فیصل شہزاد، علی اکبر بھنڈر، قابوس عزیز اور دیگر پیش عدالت میں پیش ہوئے۔ فیصل شہزاد کا تعلق نجی بینک سے ہے۔ علی اکبر اسسٹنٹ کمشنر تحصیل رائیونڈ لاہور ہیں۔ قابوس عزیز نادرا کے سابق ڈائریکٹر آپریشنز ہیں اور اسحاق ڈار کے خلاف نیب کے اہم گواہ ہیں اور انہوں نے ہی جے آئی ٹی کو اسحاق ڈار کے خلاف شواہد دیے تھے۔
احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دے دیا
استغاثہ کے گواہ علی اکبر بھنڈر نے بیان ریکارڈ کراتے ہوئے بتایا کہ نیب کو اسحاق ڈار کی اہلیہ تبسم اسحاق ڈار کی جائیداد سے متعلق ریکارڈ پیش کیا، موضع بھٹیاں تحصیل رائیونڈ میں 2 کنال 19 مرلے جائیداد کی تفصیلات نیب کو پیش کیں۔ گواہ علی اکبر بھنڈر نے جائیداد کی ملکیتی دستاویزات کی اصل کاپیاں عدالت میں پیش کردیں۔
استغاثہ کے دوسرے گواہ اسسٹنٹ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر نیاز سبحانی بیان نے قلمبند کراتے ہوئے بتایا کہ پراپرٹی نمبر 7، ایچ بلاک، گلبرگ تھری اسحاق ڈار کی ملکیت ہے۔ استغاثہ کے تیسرے گواہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب عبید سائمن کا بیان قلمبند کیا گیا۔ استغاثہ کے گواہ قابوس عزیزکا بیان قلمبند نہ ہوسکا۔ اسپیشل پراسیکیوٹر نیب عمران شفیق نے بتایا کہ قابوس عزیز کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا ہے۔ ان کی جگہ نادرا کے لاء آفیسر مجاہد خان عدالت میں پیش ہوئے۔ گواہوں کے بیانات قلمبند ہونے کے بعد اسحاق ڈار کیخلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 26 جنوری تک ملتوی کردی گئی۔ عدالت نے نادرا کے ڈائریکٹر وئیر ہاوٴس اور ڈائریکٹر آپریشنز کو نوٹس جاری کردیا اور نیب کو ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر زیادہ سے زیادہ گواہوں کو لے آئیں۔ اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس میں مجموعی طور پر 28 گواہ ہیں جن میں سے اب تک 13 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے جاچکے ہیں۔ واضح رہے کہ نیب نے پاناما کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں اسحاق ڈار کیخلاف ریفرنس دائر کیا ہے اور ان پر آمدن سے زیادہ غیر قانونی اثاثے بنانے کا الزام ہے۔