خبرنامہ پاکستان

نیب کے چیئرمین کا تقرر چیف جسٹس کے ذریعے ہونا چاہیے: سراج

اسلام آباد: (ملت+آئی این پی) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ نیب کے چیئرمین کا تقرر وزیراعظم اوراپوزیشن لیڈر کریں گے تو اس کا باپ بھی وزیراعظم کا احتساب نہیں کر سکتا،نیب کے چیئرمین کا تقرر چیف جسٹس کے ذریعے ہونا چاہیے، جماعت اسلامی نے 8ماہ قبل بل پیش کیاتھاکہ نیب کاپلی بارگین کااختیارختم کیا جائے،آج وزیرداخلہ اور وزیر اعلیٰ پنجاب بھی ہمارے موقف کی تائید کر رہے ہیں، اگر کرپشن کے خاتمے کیلئے سنجیدہ ہیں تو ہمارا بل سرد خانے کی نذر کیوں کر رکھا ہے،پاناما کیس سے قوم کا مستقبل وابستہ ہے،حکومت دستاویزات پیش کرنے میں تاریخی حربے استعمال کررہی ہے، حکومت پاناما اسکینڈل کے دلدل میں پھنس چکی ہے، نجات کا ایک ہی ذریعہ ہے کہ سچائی کا راستہ اختیار کرئے۔وہ جمعہ کو عدالت عظمیٰ میں پانامہ کیس کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پانامہ کی دلدل میں پھنس چکی ہے، پانامہ اسکینڈل ایک فرد یا جماعت کا نہیں پوری قوم کا مسئلہ ہے، مالی فوائد کا ثبوت پیش کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، تاہم حکومت دستاویزات پیش کرنے میں تاریخی حربے استعمال کررہی ہے،،پاناما کیس سے قوم کا مستقبل وابستہ ہے،160عدالت حکومت کو تمام دستاویزات پیش کرنے کا حکم دے ، حکومت کے پاس نجات کا ایک ہی ذریعہ ہے کہ سچائی کا راستہ اختیار کرئے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ 160ہم نے سوال اٹھائے ہیں اور ہماری ٹیم نے تیاری بھی کر لی ہے، پی ٹی آئی کے دلائل مکملہونے کے بعد ہم دلائل دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ پانامہ کیس کا فیصلہ سڑکوں کی بجائے عدالت میں ہو، یہ کیس ایسا مسئلہ ہے جس کے ساتھ بیس کروڑ عوام کی تقدیر کا مسئلہ ہے، اس کیس کے فیصلے سے کرپشن کا راستہ ہمیشہ کیلئے روکا جا سکتا ہے،ہم سنجیدگی سے کرپشن میں ملوث عناصر کا تعاقب کر رہے ہیں، پانامہ کیس پندرہ دن میں ختم ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے چیئرمین کا تقرر وزیراعظم اوراپوزیشن لیڈر کریں گے تو اس کا باپ بھی وزیراعظم کا احتساب نہیں کر سکتا،نیب کے چیئرمین کا تقرر چیف جسٹس کے ذریعے ہونا چاہیے، جماعت اسلامی نے 8ماہ قبل بل پیش کیاتھاکہ نیب کاپلی بارگین کااختیارختم کیا جائے،آج وزیرداخلہ اور وزیر اعلیٰ پنجاب بھی ہمارے موقف کی تائید کر رہے ہیں، اگر کرپشن کے خاتمے کیلئے سنجیدہ ہیں تو ہمارا بل سرد خانے کی نذر کیوں کر رکھا ہے، نیب کے با اختیار اور شفاف ہونے تک کرپشن کا خاتمہ نہیں ہو سکتا۔(ار)