خبرنامہ پاکستان

نیشنل ایکشن پلان کے تحت لاؤڈ سپیکر،ضرورت پڑی تو ان کے خلاف کارروائی ہوگی:بلیغ الرحمان

اسلام آباد ۔(اے پی پی) وزیر مملکت برائے داخلہ انجینئر بلیغ الرحمان نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت لاؤڈ سپیکر کے ناجائز استعمال پر 10177 جبکہ نفرت انگیز تقاریر پر 2345 افراد کو گرفتارکیا گیا ‘ سندھ میں 167 مشکوک اور 72 غیر اندراج شدہ مدارس کو بند کیا گیا‘ مولانا عبدالعزیز کی نگرانی کی جارہی ہے جب بھی ضرورت پڑی تو ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران شاہدہ رحمانی کے ضمنی سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے داخلہ انجینئر بلیغ الرحمان نے کہا کہ تمام صوبوں کے ادارے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کر ر ہے ہیں، پنجاب میں مدارس کی سو فیصد چیکنگ ہوگئی ہے۔ اسی طرح سندھ‘ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں بھی کافی حد تک یہ عمل مکمل کیا جاچکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں مدارس کی تعداد 31 ہزار سے زائد ہے۔ ایک اور ضمنی سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تدریسی سلیبس سے نفرت انگیز مواد ختم کرنے کے لئے صوبوں کے ساتھ مل کر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ تحریری جواب میں قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ گلگت بلتستان اور فاٹا میں مدارس کی تعداد 717 ہے جبکہ ان علاقوں میں رجسٹرڈ مدارس 699ہیں۔ ڈاکٹر شیریں مزاری کے ضمنی سوال کے جواب میں وزیر مملکت نے بتایا کہ ہم نے کبھی نہیں کہا کہ پنجاب میں مدارس نہیں ہیں، پنجاب میں چودہ ہزار مدارس ہیں۔ مولانا عبدالعزیز کے خلاف ایف آئی آر اور ان کی گرفتاری کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ان کی مانیٹرنگ کی جارہی ہے اور جب بھی ضرورت محسوس کی گئی قانون حرکت میں آئے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت نفرت انگیز تقاریر اور مواد پر 2471 مقدمات جبکہ 73 دکانیں بند کی گئیں۔ لاؤڈ سپیکر کے ناجائز استعمال پر 9945 مقدمات جبکہ 2664 مختلف اشیاء ضبط کی گئیں۔ مدارس کے اندراج کے حوالے سے اسلام آباد اور پنجاب نے سو فیصد لائحہ عمل تیار کرلیا ہے۔ سندھ 80 فیصد ‘ خیبر پختونخوا 75 فیصد اور بلوچستان میں 60 فیصد کام مکمل ہوا ہے۔ پنجاب میں دو‘ سندھ میں 167‘ خیبرپختونخوا میں13 مشکوک اداروں کو بند کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں 147‘ سندھ میں 6‘ خیبر پختونخوا میں سات اور بلوچستان میں 30 مدارس غیر ملکی فنڈ سے چل رہے ہیں۔