خبرنامہ پاکستان

پاکستان تیزی سے طے کر رہا ہے: معین الحق

پیرس:(ملت+آئی این پی) فرانس میں تعینات پاکستان کے سفیر معین الحق نے کہا ہے کہ پاکستان اور فرانس کے درمیان اعلی تعلیم کے شعبوں خاص طور پر انجینئرنگ، منیجمنٹ اور تحقیقاتی شعبوں میں پی ایچ ڈی اور پوسٹ ڈاکٹریٹ کی ڈگری کے حصول کے میں تعاون کی وجہ سے پاکستان میں صنعتی اور مواصلاتی شعبوں میں تیزی سے ہونے والی ترقی کے باعث اعلی تعلیم یافتہ افراد کی کمی کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔وہ ادارہ برائے مائن اور ٹیلی کام کے صدر فلپ جامے کے ساتھ انسٹی ٹیوٹ مائنس ٹیلی کام کے مرکزی دفتر پیرس میں ملاقات میں گفتگو کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان گزشتہ تین سالوں سے ترقی کے منازل بڑی تیزی سے طے کر رہا ہے۔ جس کی وجہ سے ملک میں مقامی اور بیرونی سرمایہ کاری میں حاظرخواہ اضافہ ہو رہا ہے۔ انہو ں نے کہا پاکستان میں صنعتی شعبوں میں فرانس کے ساتھ تحقیقاتی منصوبوں کے فروغ کی حواہش رکھتا ہے۔ تاکہ ملک کی تیز رفتار ترقی کرتی ہوئی صنعتوں اور مواصلاتی نظام کی اعلی تعلیمی افراد کی بڑھتی ہوئی ضرورتوں کو پورا کیا جاسکے۔سفیر نے ملاقات کے دوران بتایا کہ حکومت پاکستان تعلیمی شعبے کو اتنہائی اہمیت دیتی ہے اور حکومت نے اعلی تعلیم کی مد میں جاری ہونے والی رقوم میں قابل قدر اضافہ بھی کیا ہے۔ سفیر پاکستان نے انسٹی ٹیوٹ مائنسز ٹیلی کام کی قیادت کواعلی فرانسیسی یونیورسٹیوں کا کمپس پاکستان میں قائم کرنے کی بھی دعوت دی۔ سفیر نے انسٹی ٹیوٹ مائنسز ٹیلی کام کے اعلی سطحی وفد کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔ انہوں نے کہا کہ دورے کے دوران انسٹی ٹیوٹ مائنسز ٹیلی کام پاکستان کے ہائر ایجوکیشن کمیشن کی قیادت سے ملاقاتوں کے علاوہ پاکستان کی اعلی یونیورسٹیوں کا بھی دورہ کریں اور ان کے ساتھ باہمی تعاون کو ممکن بنانے کے طریقوں کا جائزہ بھی لیں تاکہ پاکستان میں اعلی تعلیم کے حصول کو مزید بہتر بنایا جاسکے۔صدر جامے نے کہا کہ انجینئرنگ اور منیجمنٹ کے ادارے جو کہ انسٹی ٹیوٹ مائنسز ٹیلی کام کے تحت چل رہے ہیں وہ اپنی تحقیقاتی اور تخلیقی مہارت کے باعث انجینئرنگ کے میدان میں قابل اور اعلی معیار کے ماہر انجینئر پیدا کرتے ہیں۔ یہ ماہر افراد ڈیجیٹل ٹیکنالوجی میں ہونے والی تیز رفتار تبدیلیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ان میدانوں میں ترقی کا باعث بنتے ہیں۔ انہوں نے کہا ان کا ادارہ اعلی سائنسدانوں کو تحقیقی کاموں کے لیے انتہائی پیچیدہ اور اعلی درجے کی تحقیقاتی سہولتیں بھی فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ادارہ توانائی، ماحولیات، مستقبل کی ٹیکنالوجی، اکنانومی اور منیجمنٹ کے شعبوں میں اعلی تعلیم بھی فراہم کرتا ہے۔ فیڈرک ولسن، نائب صدر انسٹی ٹیوٹ مائنس ٹیلی کام اور مسز کرسچن روز نائب صدر برائے تحقیق اور ایجادات بھی ملات میں موجود تھیں۔فرانس کے مختلف اعلی تعلیمی اداروں میں 600 سے زائد پاکستانی طلبہ تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ انسٹی ٹیوٹ مائنسز ٹیلی کام فرانسیسی وزارت اقتصادیات کا ذیلی ادارہ ہے۔ جس کے تحت دس سے زائد اعلی تعلیمی ادارے کام کرتے ہیں۔ جس میں چودہ ہزار طالب علم اعلی تعلیم حاصل کرتے ہیں۔