خبرنامہ پاکستان

پاکستان کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کی تعداد میں اضافے کی مخالفت:ڈاکٹر ملیحہ لودھی

اقوام متحدہ ۔ (اے پی پی) پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کی تعداد میں اضافے کی بھرپور مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا اقدام صرف چند ممالک کے ذاتی مفاد میں ہوگا۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل میں اصلاحات کے حوالہ سے بین الحکومتی مذاکرات کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کی تعدا دمیں کیا جانے والا ہر ایک اضافہ کونسل کے فورم میں خدمات کی انجام دہی کے کئی ممالک کے مواقع کو ختم کردے گا۔ نیز اس اقدام کے نتیجہ میں دنیا کے مختلف خطوں سے غیر مستقل ارکان کی حیثیت سے متعین مدت کے لئے منتخب ہو کر اپنے خطوں کے لئے کام کرنے والے ممالک کے لئے مواقع بھی کم ہو جائیں گے اقوام متحدہ میں اصلاحات کے حوالہ سے اگرچہ رکن ممالک میں سلامتی کونسل کے ارکان کی تعداد میں اضافے پر اتفاق رئے موجود ہے لیکن مستقل اور غیر مستقل ارکان کی تعداد میں اضافے کے حوالے سے شدید اختلافات پائے جاتے ہیں ۔ پاکستان کونسل کے مستقل ارکان کی تعداد میں اضافے کے مخالف یونائٹنگ فارکنسنسس ( یو ایف سی) نامی گروپ کا سرکردہ رکن ہونے کی حیثیت سے کونسل کے غیر مستقل ارکان کی تعداد میں اضافے کا حامی ہے تاہم اس کا موقف ہے کہ نہ صرف غیر مستقل ارکان کی رکنیت مدت میں اضافہ کیا جائے بلکہ ان کے دوبارہ انتخاب کے امکانات میں بھی اضافہ کیا جائے۔ ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اس موقع پر کہا کہ غیر مستقل ارکان کی تعداد میں اضافے کی صورت میں سلامتی کونسل کو زیادہ نمائندہ ادارہ بنانے میں مدد ملے گی۔ ارکان کی تعداد میں اضافہ سلامتی کونسل کو وسیع تر معنوں میں نمائندہ اور زیادہ موثر ادارہ بنانے کا مقصد زمین پر رکھ کر کیا جائے اس سلسلہ میں ایشیاء و بحرالکاہل ، افریقہ ، لاطینی امریکہ اور مشرقی یورپ جیسے خطوں کو بھی کونسل میں نمائندگی دی جائے۔ اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو چند ایک طاقتوں کے لئے اپنے مفادات قربان کرنے پر مجبور کرنے کا کوئی جواز نہیں ، پاکتسانی مندوب نے کہا کہ کئی معاملات میں سلامتی کونسل کے موجودہ مستقل ارکان کے درمیان محاذ آرائی نے کونسل کو اپنے مینڈیٹ پر عملدرآمد سے روکا۔ ایسی صورت میں مستقل ارکان کی تعداد میں اضافہ یا اس تعداد کو دوگنا کرنے کا کوئی جواز نہیں ۔ پاکستان سلامتی کونسل کے ارکان کی تعداد 25 تک بڑھانے کے حق میں ہے لیکن نئے ارکان کا انتخاب جغرافیائی نمائندگی کی بنیاد پر کئے جانے کا حامی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کونسل کے کام کو زیادہ شفاف جوابدہی والا اور فیصلوں میں سب کو شامل کرنے والا بنایا جانا چاہئے۔ سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کے درمیان اشتراک کار میں بھی اضافے کی ضرورت ہے۔ پاکستانی مندوب نے مزید کہا کہ کونسل کے غیر مستقل ارکان نے کونسل کے فورم پر ہمیشہ زیادہ سرگرمی سے کام کیا۔ سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کی تعداد میں اضافے کے نتیجہ میں اس فورم پر فیصلہ سازی کا عمل مزید پیچیدہ ہوجائے گا۔jav/hma/hab 1218