خبرنامہ پاکستان

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اجلاس: اسٹیٹ بینک کا بڑا اسکینڈل منظر عام پر

پبلک اکاؤنٹس

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اجلاس: اسٹیٹ بینک کا بڑا اسکینڈل منظر عام پر

اسلام آباد:(ملت آن لائن) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں اسٹیٹ بینک کا بڑا اسکینڈل سامنے آگیا۔ جہانگیر صدیقی کے بینک کو کم شرح سود پر 20 ارب روپے قرضہ دینے کا انکشاف ہوا ہے۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ کمیٹی کو پیش کی گئی آڈٹ رپورٹ میں اسٹیٹ بینک کی جانب سے جہانگیر صدیقی بینک کو کم شرح سود پر 20 ارب روپے قرضہ دینے کا انکشاف ہوا۔ آڈٹ حکام کا کہنا ہے کہ بینک کو 7.6 کے بجائے4.7 فیصد پر 15 ارب قرض دیا گیا۔ قرض دینے سے قومی خزانے کو 43 کروڑ 50 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔
حکام کا کہنا ہے کہ بینک کو بعد میں اعشاریہ صفر ایک ریٹ پر مزید 5 ارب دیے گئے۔ خورشید شاہ نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ اربوں روپے کے قرضے کی نوازشات بھی کی گئیں۔ نجی بینک کے پیچھے کون ہے جس پر نوازشات کی گئیں؟ اسٹیٹ بینک حکام نے بتایا کہ نجی بینک میں علی حسین نامی شخص بڑا شیئر ہولڈر ہے۔ دیگر پاکستانی اور بحرین کے لوگ بھی شراکت دار ہیں۔ خورشید شاہ نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ اور چیئرمین نیب از خود نوٹس لیں۔