خبرنامہ پاکستان

پراسیکیوٹر جنرل نیب عدم تعیناتی ازخودنوٹس کیس

سٹون کرشنگ

پراسیکیوٹر جنرل نیب عدم تعیناتی ازخودنوٹس کیس

اسلام آباد :(ملت آن لائن) پراسیکیوٹرجنرل نیب عدم تعیناتی ازخودنوٹس کیس میں سپریم کورٹ نے سیکریٹری قانون سے تحریری جواب طلب کرتے ہوئے سماعت بدھ تک ملتوی کردی۔ سپریم کورٹ میں پراسیکیوٹرجنرل نیب عدم تعیناتی ازخودنوٹس کیس کی سماعت ہوئی، سماعت میں سپریم کورٹ نے صدرکی ایڈوائس اوروزیراعظم کی تجاویزسمیت سیکریٹری قانون کو طلب کیا۔ چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ صدر نےسمری مسترد کرنےکی کیاوجوہات تحریرکی تھیں آگاہ کیاجائے، صدر پراسیکیوٹر جنرل کو کیسے نامزد کر سکتے ہیں۔ بعد ازاں سپریم کورٹ کے طلب کرنے پرسیکریٹری قانون عدالت میں پیش ہوئے اور ہدایت پرصدرکی مستردشدہ سمری عدالت میں جمع کرادی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے سیکرٹری قانون سے استفسار کیا کہ بتایا جائے کہ ہم کیا آرڈر کر سکتے ہیں کہ معاملہ حل ہو، اگر حکومت معاملہ حل نہیں کرتی تو مداخلت کرنا پڑے گی۔ سپریم کورٹ نے سیکریٹری قانون سے تحریری جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
پراسیکیوٹر جنرل کی تقرری ، نیب اور حکومت آمنے سامنے
اس سے پہلے حکومت نے نیب کے پانچ نام مسترد کئے تو چیئرمین نیب نے حکومت کےمنظورنظرافراد کو پراسیکیوٹرجنرل لگانے کی سمری مسترد کردی تھی۔ چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کے بھیجے گئے ناموں میں سے کسی ایک کا تقرر کیا جائے گا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق وزیر اعظم کی جانب سے پراسیکیوٹر جنرل کے لیے ارسال کردہ ناموں کو مسترد کیے جانے کے بعد حکومت اور نیب میں تنائو بڑھتا محسوس ہوتا ہے۔