خبرنامہ پاکستان

پلی بارگینگ قانون پر شدید تنقید

اسلام آباد: (ملت+آئی این پی ) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے قومی احتساب کے 1999کے پلی بارگینگ قانون میں ترمیم کیلئے 20 رکنی پارلیمنٹری کمیٹی قائم کر دی ، کمیٹی 3ماہ کے اندر اپنی رپورٹ جمع کرائے گی ۔ تفصیلات کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی سرادار ایاز صادق نے چیئرمین سینٹ اور پارلیمارنی پارٹیوں کی مشاور ت سے قومی احتساب بیورو کے پلیبارگینگ کے قانون میں ترمیم کرنے کیلئے تما م سیاسی جماعتوں پر مشتمل 20 افراد پر مشتمل پارلیمنٹری کمیٹی قائم کر دی ہے جن میں مسلم (ن) کے وزیر قانون زہد حامد وزیر سیفران یفٹینٹ جنرل (ر) عبدلقادر بلوچ ، وزیر مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان ، عثمان ابراہیم سردار اوئیس احمد خان لغاری ، چوہدری محمد بشیر ورک ،محسن شاہ نواز رانجھا کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہے ، جبکہ پیپلز پارٹی سے سید نوید قمر ، تحریک انصاف سے مخدوم شاہ محمود قریشی ایم کیو یم سے ایس اے اقبال قادری ، جے یو آئی سے نعیمہ کشور خان جماعت اسلامی سے صاحبزادہ طارق اللہ قومی ملی پارٹی سے آفتاب احمد خان شیر پاو ہیں جبکہ سینٹ ممبران میں پیپلز پارٹی کے فرحت اللہ بابر مسلم لیگ فنگشنل کے سید مظفر حسین شاہ ، مسلم لیگ ن سے چوہدری سعودمجید ، محمد جاوید عباسی تحریک انصاف کے محمد اعظم خان سواتی ، ایم کیو یم سے بریسٹر محمد علی خان سیف اور پختون خواہ ملی عوامی پارٹی کے محمد خان اچکزی شامل ہیں ۔ کمیٹی نوٹیفیکشن کے جاری ہونے کے بعد تین ماہ کے اند اپنی رپورٹ جمع کرائے گی اور تجویز پیش کرے گی کہ نیب کا پلی بارگینگ قانون میں کس طرح ترمیم کی جائیں۔و اضع رہے نیب کے پلی بارگینگ قانون پر سپریم کورٹ نے 22دسمبر 2016 کو نوٹس لیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ یہ قانون مزید کرپشن بڑھا رہا ہے کیو نکہ لوگ زیادہ غیر قانونی پیسہ لیکر اور اس میں سے کچھ دیکر اپنی جان چھڑوا لیتے ہیں اس کے علاوہ بہت سارے سیاسی رہنماوں کا بھی کہنا تھا کہ نیب کا بارگینگ قانون بھی ایک فراڈ ہے کیونکہ اس قانون سے بہت کم رقوم واپس ہوتی ہیں اس قانون پر شیدید تنقید کی جارہی تھی ۔