خبرنامہ پاکستان

پولیو مہم: تین صوبوں میں شروع، ایک میں موخر

لاہور /پشاور/کوئٹہ /کراچی (ملت + آئی این پی) پنجاب،خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں بدھ سے تین روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوگیا۔ پنجاب کے آٹھ، بلوچستان کے بارہ اور خیبرپختونخواہ کے تمام اضلاع میں پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔ سندھ میں مہم تاحال شروع نہ ہوسکی ۔ محکمہ صحت نے پنجاب کے آٹھ اضلاع میں تین روزہ انسداد پولیو مہم کے دوران ساٹھ لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا۔ پنجاب کے آٹھ اضلاع میں 23 سے 25 نومبر تک انسداد پولیو مہم جاری رہے گی۔ لاہور،ملتان،راولپنڈی،ڈیرہ غازی خان،مظفر گڑھ،راجن پور،رحیم یار خان اور شیخوپورہ میں پانچ سال سے کم عمر ساٹھ لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے جبکہ لاہور سے ملحقہ بیس یونین کونسلز بھی ان میں شامل ہیں۔ مشیرصحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق کے مطابق ان اضلاع کی آٹھ سو دو یونین کونسلز میں پندرہ ہزار دو سو بارہ ٹیمیں تشکیل دی گئیں ہیں، جن میں موبائل، ٹرانزٹ اور فکسڈ سائٹس کی ٹیمیں بھی شامل ہیں۔ ترجمان محکمہ صحت کے مطابق رواں سال پنجاب میں پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا تاہم ماحولیاتی نمونوں میں وائرس کی تصدیق کی روشنی میں بچوں کو ویکسین کے ذریعے پولیو سے محفوظ کیا جائے گا۔ انسداد پولیو قومی ایکشن پلان کے مطابق اسٹاف روزانہ کی بنیاد پر مہم کی رپورٹ متعلقہ افسران کو پیش کرنے کا پابند ہوگا۔ دوسری جانب خیبرپختونخواہ میں بھی تین روزہ انسدادپولیو مہم کا آغازہو گیا جس کے دوران 56 لاکھ 43 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ ایمرجنسی آپریشن سینٹر خیبرپختونخواہ کے مطابق پولیو مہم صوبہ بھر کے تمام 24 اضلاع میں شروع کی جارہی ہے۔ انسداد پولیو کی اس مہم میں 56 لاکھ 43 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ۔ مہم کیلئے پولیو 19 ہزار 933 ٹیمیں تشکیل دی گئیں ہیں جن میں 17 ہزار 283 موبائل، ایک ہزار 591 فکسڈ، 909 ٹرانزٹ ٹیمیں اور 150 رومنگ ٹیمیں شامل ہیں۔ مہم کی موثر انداز میں نگرانی کیلئے 4 ہزار 396 ایریا انچارج کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ۔ مہم کے دوران مجموعی طور پر پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے بائیس ہزار سے زائد اہلکار سکیورٹی پر مامور ہوں گے۔ ادھر بلوچستان کے بارہ اضلاع میں بھی انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوگیا ۔ مہم کے دوران 1.6 ملین بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے۔ پراوینشل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کوآرڈینٹر سید فیصل احمد کے مطابق تین روزہ انسداد پولیو مہم ڈیرہ بگٹی، قلعہ سیف اللہ، قلعہ عبداللہ، نصیر آباد، جعفرآباد، خضدار، پشین، لورالائی، کوئٹہ، جھل مگسی، ژوب اور شیرانی میں چلائی جائے گی جس کیلئے 5 ہزار 148 موبائل ٹیمیں، 420 فکسڈ سائٹس، 482 ٹرانزٹ پوائنٹس قائم کی جائیں گی۔ مہم کیلئے سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے ۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے ایف سی ،پولیس اور لیویز اہلکار تعینات رہیں گے۔ مہم کی کامیابی کیلئے علماء ے کرام کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں، جو انکاری والدین کو قطرے پلانے پر راضی کریں گے۔ جبکہ پولیو کے خلاف منفی پروپیگنڈہ کرنے والے عناصر کیخلاف بھی علماء اپنا کردار ادا کریں گے۔ جبکہ نجی ٹی وی کے مطابق سندھ میں پولیو کے مزید دو کیسز سامنے آنے کے باوجود تاحال پولیو مہم شروع نہ ہوسکی۔ سندھ میں پولیو کے دو مزید کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد رواں سال صوبے میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد سات ہوگئی ۔ ایک ہفتے کے دوران سجاول کی اٹھارہ ماہ کی سکینہ اور بدین کی گیارہ ماہ کی عالم پولیو وائرس سے متاثر ہوئی ہیں۔ متاثرہ بچوں کو بالترتیب چھ اور تین خوراکیں دی گئی تھیں۔ ان دو کیسز کے بعد رواں سال صوبے میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد سات ہوگئی۔