خبرنامہ پاکستان

گرفتاریوں سے خوف زدہ نہیں کیا جاسکتا؛ تحریک حریت

بھارت کو کشمیر

گرفتاریوں سے خوف زدہ نہیں کیا جاسکتا؛ تحریک حریت
سرینگر:(ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں تحریک حریت جموں وکشمیر نے مختلف جیلوں میں بندکشمیریوں کی نظربندی کو طول دینے کے کٹھ پتلی انتظامیہ کے حربوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کٹھ حکومت نے عدل وانصاف اور قانون کے تمام اصول وضوابط کو پاؤں تلے روند کر سیاسی انتقام کا سلسلہ دراز کررکھاہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق تحریک حریت کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ عدلیہ سے رہائی کے احکامات ملنے کے باوجود نظربندوں کو رہا نہیں کیا جارہا اور کالے قانونی پبلک سیفٹی ایکٹ کو باربار نافذ کرکے نو جوانوں اور بزرگوں کو جان بوجھ کر جیلوں میں سڑایا جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیرمیں صرف بھارتی فوج اور پولیس کا راج قائم ہے اور انسانی حقوق کا کوئی نام ونشان نہیں ہے جس کی وجہ سے ہزاروں نوجوان اور بزرگ اپنی زندگی کے قیمتی ترین ایام جیلوں میں گزارنے پر مجبور ہیں۔ ترجمان نے شبیر احمد میر، شاہ ولی محمد، امیرِ حمزہ شاہ، حاجی محمد رستم بٹ، محمد شعبان خان، محمد یوسف لون، محمد سبحان وانی، عبدالغنی بٹ اور شیخ محمد رمضان کو بار بار کالے قانون کے تحت جیلوں میں نظربند کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 2سالوں سے ان پر بلا جواز پبلک سیفٹی ایکٹ نافذ کیا گیا اور عدالت عالیہ سے رہائی کے احکامات ملنے کے باوجود انہیں رہا نہیں کیا جارہا جبکہ شاہ ولی محمد، حاجی محمد رستم بٹ اور محمد سبحان وانی کی صحت مسلسل نظربندی کی وجہ سے بہت خراب ہو چکی ہے اور ان کا خاطر خواہ علاج نہیں کیا جارہا۔ انہوں نے کہاکہ نذیر احمد خواجہ کے برادر مشتاق احمد خواجہ کو بھارتی پولیس نے اپنے بھائی کے بدلے گرفتار کرکے سوپور تھانے میں نظربند کیا ہے جو انتہائی ظالمانہ اقدام ہے۔ انہوں نے کہاکہ نذیر احمد خواجہ تحریک حریت سے وابستہ سیاسی کارکن ہے اور اس کے گھر پر چھاپوں کا کوئی جواز نہیں ہے۔ ترجمان نے تمام سیاسی نظربندوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ گرفتاریوں سے آزادی پسندوں کو مرعوب یا خوف زدہ نہیں کیا جاسکتا۔