خبرنامہ پاکستان

سی پیک منصوبے سے پورے خطے کی تقدیر بدل جائیگی، وزیراعظم نوازشریف..مکمل خبر

اسلام آباد (اے پی پی) وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک )علاقے میں معاشی محرومی سے نجات اور امن و خوشحالی کے نئے دور کے آغاز سے نہ صرف پاکستان کیلئے ’’گیم چینجر ‘‘ ثابت ہوگی بلکہ اس سے پورے خطے کی تقدیر بھی بدل جائے گی اور اس سے تین ارب کی آبادی کو فائدہ ہو گا۔ انہوں نے یہ بات پیر کو یہاں دو روزہ پاک چین اقتصادی راہداری سمٹ اور ایکسپو کی افتتاحی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس کا اہتمام وزارت منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات نے سی پیک منصوبے کے بارے میں مشترکہ رابطہ کمیٹی کی تیسری سالگرہ کے حوالے سے پاک چین فرینڈ شپ سینٹر میں کیا۔ وزیراعظم نے خطے اور پاکستان کیلئے خوشحالی کی یکساں منزل پر مبنی منصوبے کو سفارتکاری میں ایک نیا تصور قراردیتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعے بیروزگاری ‘ پسماندگی اور غربت کے خاتمہ میں مدد ملے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک محض ایک سٹرٹیجک معاہدہ نہیں بلکہ پاکستان اور چین کے درمیان عشروں پرانی دوستی کی اعلیٰ اور تاریخی مثال بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس عظیم الشان منصوبہ سے خطہ کی تین ارب کی کثیر آبادی خوشحالی کی لڑی میں پروئی جائے گی جو دنیا کی تقریباً نصف آبادی بنتی ہے۔ انہوں نے پاکستانی اور چینی عوام پر زور دیا کہ وہ اپنی اقتصادیات کو مضبوط تر بنانے کیلئے دوست اور بھائیوں کی طرح ایک دوسرے کے ساتھ رابطہ استوار رکھیں‘ ملکر کام کرتے ہوئے اقتصادی ترقی کے ذریعے خطے میں امن و استحکام قائم کیا جاسکتا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک نے مشکل میں ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ دیا ‘ 2005ء میں زلزلے اور 2010ء میں سیلاب کے بعد چین نے پاکستان کی بھرپور مدد کی ۔ وزیراعظم نے کہا کہ چینی صدر شی جن پنگ نے پاکستان کے2014ء کے دورہ کے دوران پارلیمان کو بتایا کہ پاکستان اس وقت چین کے ساتھ کھڑا ہوا جب وہ تنہا تھا اور اب چین نے اقتصادی مشکل میں پاکستان کو تنہا نہیں چھوڑا۔وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو خصوصی قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک نے بین الاقوامی فورموں پر ہمیشہ ایک دوسرے کی حمایت کی اور ان کے تعلقات اعتماد اور خلوص پر مبنی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ خطے میں امن و استحکام کے لئے دونوں ممالک مل کر کام کررہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔وزیراعظم نے سی پیک کو 21 ویں صدی کا اہم ترین اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کے ویژن 2025ء سے بھرپور ہم آہنگ اور معاون ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ابھرتی ہوئی معیشت ہے اور قدرتی وسائل سے مالا مال ہے ۔وزیراعظم نے گزشتہ 8سال میں بلند ترین جی ڈی پی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک کی سٹاک مارکیٹ نہایت فعال ہے، غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر دوگنا ہوچکے ہیں، ملک میں سیکورٹی کی صورتحال نمایاں طور پر بہتر ہوئی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ اگر چہ اس منصوبے کی لاگت 46 ارب ڈالرہے لیکن اس کے مثبت اثرات اس سے کئی گنا زیادہ ہیں اور یہ پائیدار ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ نہ صرف پاکستان کے بنیادی ڈھانچے کی بہتری میں معاون ہوگا بلکہ نئی ٹیکنالوجیز میں علم و مہارت کی فراہمی میں بھی مدد گار ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک سے پاکستان اور چین کے درمیان زمینی رابطے بھی مضبوط ہوں گے اور اس سے پاکستان کے مواصلاتی ڈھانچے کو بھی تقویت ملے گی انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ریلویز اور بنیادی ڈھانچے پر 10 ارب ڈالر سے زائد خرچ ہوں گے ۔وزیراعظم نے کہا کہ 35 ارب ڈالر صرف اور صرف توانائی کے شعبوں کے لئے ہیں جس سے 10400 میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی اور اس سے پاکستان کی معیشت کو تقویت ملے گی، اس منصوبے سے پاکستان کے تمام علاقوں کو فائدہ ہوگا اور خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے دور افتادہ علاقوں اور گلگت بلتستان کو یکساں فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے گوادر کی ترقی کو سی پیک منصوبے میں بنیادی اہمیت کا حامل قراردیتے ہوئے کہا کہ یہ اپنی بجلی کی پیداوار ‘ مواصلاتی رابطوں کا حامل ہوگا اور ایک ماڈل سمارٹ پورٹ سٹی شمار ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ترقی کا ہمارا وژن خطے کی ہم آہنگی کے لئے ہمہ جہت اپروج کا حامل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چین گوادر ایئر پورٹ کے ساتھ منسلک ہونے کے لئے 162ملین ڈالر کی لاگت سے ایک شاہراہ بھی تعمیر کرے گا ۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں توانائی کے بیشتر منصوبے 2018ء تک مکمل ہو جائیں گے جس سے ملک کو لوڈ شیڈنگ سے نجات ملے گی۔تقریب میں وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر ‘وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال ‘ وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز ‘وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی‘ وزیراعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری ‘ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ اللہ‘ پاکستان میں چینی سفیر سن وائی دونگ‘ چین میں پاکستان کے سفیر مسعود خالد‘ بلوچستان اسمبلی کی سپیکر راحیلہ درانی ‘ ایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرؤف عالم ‘ ارکان پارلیمان اور ممتاز صنعت کاروں ‘ سفیروں اور کاروباری شخصیات نے شرکت کی۔قبل ازیں وزیراعظم نے سی پیک ایکسپو کا افتتاح بھی کیا۔