اسحاق ڈار کے اثاثہ جات میں ہوشربا اضافہ ہوا، جے آئی ٹی رپورٹ
پاناما جے آئی ٹی رپورٹ میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا تذکرہ بھی کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اثاثہ جات میں 2008 سے ہوشربا اضافہ ہوا ہے جب کہ انہوں نے آمدن کےذرائع بھی ظاہر نہیں کیے جب کہ ان کے اسحا ق ڈار کے ظاہر شدہ اثاثوں اور موجودہ آمدن میں فرق پایا گیا ہے اس لیے اسحاق ڈار نے اثاثوں کی تفصیلات میں بد دیانتی کی ہے اور اسحاق ڈار نے 55 لاکھ پاؤنڈ براق ہولڈنگز یواےای میں سرمایہ کاری ظاہرکی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے 17 کروڑ روپے خیرات میں اپنے ہی ادارے کو دیئے جس کا کنٹرول بھی خود انہی کے ہاتھوں میں ہے حالانکہ خیراتی رقم کوٹیکس استثنیٰ تھا چنانچہ بظاہراسحاق ڈارٹیکس چوری کے مرتکب ہوئے ہیں.
جے آئی ٹی رپورٹکا اصل متن پڑھئے
کس ٹی وی چینل اور اخبار کو کتنے کروڑ کے اشہتار ملے.. تفصیلات جانئے
اسی سے متعلقہ خبر:
قطری سرمایہ کاری کے بدلے لندن فلیٹس کا ملنا محض افسانہ ہے: جے آئی ٹی
جے آئی ٹی کی تحقیقاتی رپورٹ، شریف خاندان کے رہن سہن اور ذرائع آمدن کے درمیان عدم توازن کی نشاندہی، نواز شریف، حسن نواز، حسین نواز کے خلاف نیب میں ریفرنس دائر کرنے کی سفارش۔
اسلام آباد: (ملت آن لائن) جے آئی ٹی نے اپنی 256 صفحات پر مبنی رپورٹ میں شریف خاندان کے رہن سہن اور ذرائع آمدن کے درمیان عدم توازن کی نشاندہی کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، نواز شریف، حسن اور حسین کے مالی معاملات کا معاملہ نیب کے سیکشن 9 کے تحت آتا ہے۔ جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا ہے کہ نواز شریف، حسن اور حسین نواز جے آئی ٹی کے سامنے رقوم کی ترسیلات کی وجوہات نہیں بتا سکے، بڑی رقوم کی قرض اور تحفے کی شکل میں بے قاعدگی سے ترسیل کی گئی، ترسیلات لندن کی ہل میٹل کمپنی، یو اے ای کی کیپٹل ایف زیڈ ای کمپنیوں کے ذریعے کی گئیں، برطانیہ میں شریف خاندان کے کاروبار سے کئی آف شور کمپنیز بھی لنک ہیں اور وزیر اعظم اور ان کے بچوں کی ظاہر آمدن اور اثاثوں میں واضح تضاد ہے۔