پانامہ لیکس

اپوزیشن جماعتوں کا پانامالیکس کی تحقیقات کے لئے ٹی آر اوز پراتفاق

اسلام آباد:(اے پی پی) اپوزیشن جماعتوں نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے ٹرمز آف ریفرنس پر اتفاق کرلیا جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں بااختیار کمیشن بنایا جائے۔ پیپلزپارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کی رہائش گاہ پر اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس ہوا جس میں پیپلزپارٹی، تحریک انصاف، جماعت اسلامی، عوامی مسلم لیگ اور دیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پاناما لیکس میں وزیراعظم کے خاندان کا نام آنے پر احتساب کا آغاز وزیراعظم اور ان کے خاندان سے ہوگا جب کہ وزیراعظم اپنے ، خاندان کے اثاثے اور آمدن کا مشترکہ اجلاس میں آکر اعلان کریں۔ اپوزیشن کے ٹی او آرز کے متن میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے بااختیار کمیشن تشکیل دیا جائے، اگرکمیشن نہیں بنتا توٹی او آر کا سارا عمل پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے مکمل کیا جائے اور پارلیمانی کمیٹی کی سربراہی اپوزیشن کے پاس ہو۔ ٹرمز آف ریفرنس کے متن میں کہا گیا ہے کہ پاناما پیپرزانکوائری اینڈ ٹرائل ایکٹ کے نام سے خصوصی قانون منظور کیا جائے اور صدارتی آرڈیننس سے بننے والے انکوائری کمیشن کو پارلیمانی تحفظ فراہم کیا جائے جب کہ پانا لیکس کی تحقیقات بین الاقوامی آڈٹ فرم سے کرائی جائے اور درم کا انتخاب تشہیر کر کے اور بولی دے کر کیا جائے۔ گزشتہ روز اجلاس میں پیپلزپارٹی کی جانب سے خورشید شاہ، شیری رحمان، قمر زمان کائرہ، سینیٹر سعید غنی، نوید قمر اور سلیم مانڈی والا شریک تھے جب کہ تحریک انصاف کی جانب سے شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین، اسد عمر، شیریں مزاری، عارف علوی، حامد خان اور عاطف خان نے اجلاس میں شرکت کی۔ مسلم لیگ (ق) کے چوہدری شجاعت حسین اور مشاہد حسین سید،طارق بشیر چیمہ، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق، صاحبزادہ طارق اللہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید، اے این پی سے غلام بلور، افتخار حسین، ایم کیوایم کے خالد مقبول صدیقی، کنور نوید جمیل اور میاں عتیق جب کہ آفتاب خان شیر پاؤ بھی اجلاس میں شریک تھے۔