باغ(آئی این پی)چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پانامہ لیکس پر وزیراعظم نواز شریف سے استعفے کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر کے الیکشن تاریخی اور اہم ہیں اگر یہاں سے(ن) لیگ جیت گئی تو سمجھوں گا کہ نواز شریف اور مودی کی دوستی کی حمایت کی گئی،ایک کبوتر سرحدکے پار چلا جاتا ہے تو بھارت اسے پاکستانی ایجنٹ قرار دیتاہے،بلوچستان سے ’’ را ‘‘ کے ایجنٹ گرفتا ہوئے ہیں تو نواز شریف اسے کبوتر سمجھ کر کچھ نہیں کہتے ہیں،میاں صاحب آپ کی موجودگی میں مشترکہ اعلامیہ میں کشمیر کا ذکر نہیں ،آج میرے بھائی علی حیدر گیلانی کو اغواکاروں کے چنگل سے آزادی ملی ہے،کشمیر کے عوام کو بھی آزادی دلائیں گے،میاں نواز شریف نے مسلمانوں کے قاتل مودی کو اپنی دوستی کی ایسی سند دی ہے کہ اس کو ہمارا سب سے قریبی دوست اپنے ملک کا سب سے بڑا سول اعزاز دے رہاہے،67سال ہوگئے آج تک کشمیر سے متعلق کسی قرارداد پر عمل نہیں ہوا،کشمیر کا الیکشن ایک ریفرنڈم ہے ۔تفصیلات کے مطابق منگل کو چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرے بھائی علی حیدر گیلانی کو آج آزادی ملی ہے،کشمیر کے بھائیوں کوبھی آزادی دلوائیں گے،کشمیر کے الیکشن ایک ریفرنڈم ہے 67سال گزر گئے آج تک کشمیر سے متعلق کسی قرارداد پر عمل نہیں ہوا،کشمیر کی عوام کو اپنے مستقبل کے فیصلے کا اختیار دیا جائے۔انہوں نے کہاکہ بھارت میں اس شخص کی حکومت ہے جو مسلمانوں کا قاتل ہے،یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ آپ کی ملوں سے ’’ را ‘‘ کے ایجنٹ نکل رہے ہیں،مودی کو دنیا کے بہت سے ممالک دہشتگرد سمجھتے ہیں،اگر ایک کبوتر سرحد کے پار چلا جاتا ہے تو بھارت اسے پاکستانی ایجنٹ قرار دے دیتا ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ میاں صاحب آپ کی دوستی کی سند اس شخص کے پاس ہے جو مسلمانوں کا قاتل ہے،بلوچستان سے ’’ را ‘‘ کے ایجنٹ گرفتار ہوئے ہیں تو نواز شریف اسے کبوتر سمجھ کر کچھ نہیں کہتے یہ کیسے ممکن ہوا کہ آپ کی موجودگی میں اوفا کے مشترکہ اعلامیے میں کشمیر کا ذکر تک نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ میاں صاحب آپ کے دوست کے دور میں مقبوضہ کشمیر میں ظلم کی انتہا کو پہنچ چکا ہے،بلوچستان میں ’’ را ‘‘ کے ایجنٹ گرفتار ہوتے ہیں تو نواز شریف صاحب اپنے لب سی لیتے ہیں،میاں صاحب دوستی میں اتنا آگے نکل گئے کہ ہندوستان میں حریت رہنماؤں سے ملاقات تک نہیں کی،نوازیف نے مسمانوں کے قاتل مودی کو اپنی دوستی ایسی سند دی ہے کہ اس کو ہمارا سب سے قریبی دوست اپنے ملک کا سب سے بڑا سول اعزاز دے رہاہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ(ن) لیگ کی حکومت اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ میں نہ کام ہوچکی ہے،ہمارا دین اقلیتوں کے حقوق کا واضح حکم دیتاہے۔بلاول بھٹو نے جلسے میں نعرہ لگاتے ہوئے کہا کہ نواز شریف اور مودی کیخلاف میرا ساتھ دو گے۔لوگوں کے مذہب کو فرقے یا عقیدے کی بنیاد پر تقسیم نہ کیا جائے یہی پاکستان بننے کی بنیاد ہے،میاں صاحب آپ نے تو خارجہ پالیسی کا حلیہ تک بگاڑ دیا ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ میاں صاحب میں نے تو آپ کو کوٹلی میں آئینہ دکھایا تھا آپ نے جواب میں ہمارے 2سابق وزرائے اعظم کے نام ای سی ایل میں ڈال دیئے،نواز شریف جلسوں میں بتا رہے ہیں ملک ترقی کر رہاہے،نندی پور کے جعلی منصوبے پر ایل این جی پر کیوں آنکھیں بند کر رکھی ہیں،میاں صاحب کے اقتدار کی کشتی ہچکولے کھارہی ہے،پانامہ لیکس کے بارے میں عوام کو جواب دیں۔بلاول بھٹو نے جلسے میں نعرہ لگاتے ہوئے کہا کہ مودی کے یار کو ایک دھکا اور دواور جلسے میں کارکنوں نے ’’گو نواز گو ‘‘کے نعرے لگائے۔(خ م)
پانامہ لیکس
بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم کو پھر سےاستعفے کا مطالبہ کر دیا