پانامہ لیکس

تحقیقات میں معاونت کیلئے 6ممالک سے رابطہ کیا :جے آئی ٹی رپورٹ

تحقیقات میں معاونت کیلئے 6ممالک سے رابطہ کیا :جے آئی ٹی رپورٹ

اسلام آباد(ملت آن لائن )پاناما لیکس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ انہوں نے تحقیقات میں معاونت کیلئے 6ممالک سے رابطہ کیا ۔
تفصیلات کے مطابق جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ انہوں نے سعودی عرب سمیت چھ ممالک کو خطوط لکھے جن میں سوئٹزر لینڈ ،لکسمبرگ ،آئس لینڈ ،متحدہ عرب امارات شامل ہیں ۔جے آئی ٹی کا اپنی رپورٹ میں کہناتھا کہ یو اے ای کی وزارت انصاف نے سات میں سے چار خطوط کا جواب نہیں دیا جبکہ برطانیہ کے ہوم آفس سے 7مختلف درخواستیں کی گئیں اور آئس لینڈ کے اٹارنی جنرل نے تین خطوط میں سے ایک کا جواب نہیں دیا ۔

اسی سے متعلقہ خبر:

قطری سرمایہ کاری کے بدلے لندن فلیٹس کا ملنا محض افسانہ ہے: جے آئی ٹی

جے آئی ٹی کی تحقیقاتی رپورٹ، شریف خاندان کے رہن سہن اور ذرائع آمدن کے درمیان عدم توازن کی نشاندہی، نواز شریف، حسن نواز، حسین نواز کے خلاف نیب میں ریفرنس دائر کرنے کی سفارش۔

اسلام آباد: (ملت آن لائن) جے آئی ٹی نے اپنی 256 صفحات پر مبنی رپورٹ میں شریف خاندان کے رہن سہن اور ذرائع آمدن کے درمیان عدم توازن کی نشاندہی کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، نواز شریف، حسن اور حسین کے مالی معاملات کا معاملہ نیب کے سیکشن 9 کے تحت آتا ہے۔ جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا ہے کہ نواز شریف، حسن اور حسین نواز جے آئی ٹی کے سامنے رقوم کی ترسیلات کی وجوہات نہیں بتا سکے، بڑی رقوم کی قرض اور تحفے کی شکل میں بے قاعدگی سے ترسیل کی گئی، ترسیلات لندن کی ہل میٹل کمپنی، یو اے ای کی کیپٹل ایف زیڈ ای کمپنیوں کے ذریعے کی گئیں، برطانیہ میں شریف خاندان کے کاروبار سے کئی آف شور کمپنیز بھی لنک ہیں اور وزیر اعظم اور ان کے بچوں کی ظاہر آمدن اور اثاثوں میں واضح تضاد ہے۔ رپورٹ میں جے آئی ٹی نے شریف خاندان کی منی ٹریل پر عدم اطمینان کا اظہار بھی کیا ہے اور کہا ہے کہ مریم نواز کی نیسکول اور نیلسن کمپنیوں کی ملکیت ثابت ہو گئی ہے،