اسلام آباد (آئی این پی)حکومت کا پاناما لیکس کی تحقیقات انکوائری کمیشن کی تشکیل کے معاملے پر تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی قائدین کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ ، انکوائری کمیشن کی سربراہی کے لئے جسٹس (ر) سرمد جلال عثمانی کا نام فائنل کرلیا گیا‘ پارلیمانی قائدین سے مشاورت کے بعد کمیشن کے قیام کا حتمی اعلان کیا جائے گا‘ سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لئے ہر حد تک جانے کا فیصلہ اور توانائی سمیت دیگر شعبوں میں جاری ملکی ترقی کے منصوبے جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ پیر کو وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت وزیر اعظم ہاؤس میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزرا پرویز رشید،خواجہ سعد رفیق، خواجہ آصف‘ احسن اقبال ،زاہد حامد،جنرل (ر)عبدالقادر بلوچ،خرم دستگیر ، انوشہ رحمان ، (ن) لیگ کے سینئر رہنما مہتاب عباسی ‘وزیر اعظم کے مشیر عرفان صدیقی،وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف ‘ سینیٹر مشاہد اﷲ‘ مریم نواز شریف سمیت دیگر نے شرکت کی ۔اجلاس میں پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے کمیشن کے قیام اور اس کے دائرہ کار اور دیگر متعلقہ معاملات پر تفصیل غور کیا گیا۔ اٹارنی جنرل اشتراوصاف نے انکوائری کمیشن کے معاملے پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کمیشن کے سربراہ کے لئے ججوں سے رابطہ کیا گیا ۔ اجلاس میں جسٹس (ر) سرمد جلال عثمانی کی جانب سے کمیشن کی سربراہی کے لئے پیش کی گئی شرائط کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے کمیشن کے قیام سے قبل سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے گا اور تمام سیاسی جماعتوں کے پار لیمانی رہنماؤں سے کمیشن کی تشکیل اور اس سے متعلقہ دوسرے پہلوؤں پر مشاورت کے بعد کمیشن کے قیام کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا ۔ تاہم حکومت کی طرف سے انکوائری کمیشن کی سربراہی کے لئے جسٹس (ر) سرمد جلال عثمانی کے نام پر اتفاق کرلیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک کو سیاسی عدم استحکام سے دوچار کرنے کی کوششوں کو ناکام اورایسا کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔اجلاس میں اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ ملک میں جاری تعمیر و ترقی کے منصوبوں پر اور زیادہ تیز رفتاری کے ساتھ عمل کیا جائے اور سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی کوششوں کا ناکام بنا دیا جائے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک میں امن و امان کی بحالی،توانائی کے بحران کے خاتمے،پاک چین اقتصادی راہداری اور انفراسٹرکچر کے منصوبوں کو اسی رفتار سے جاری رکھا جائے گا۔ اجلاس میں شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے ایسے قانونی نکات پر بھی غور کیا گیا جنہیں انتخابی اصلاحات کا حصہ بنایا جا سکے۔ (ن غ)
پانامہ لیکس
حکومت کا پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے کمیشن کے قیام سے قبل سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ