اسلام آباد:(اے پی پی)قومی اسمبلی میں پاناما لیکس پر ہونے والے اجلاس میں اپوزیشن لیڈر اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر بنا ہے، علامہ اقبال شاہ ولی اللہ نے کہا وہ ملک تباہ ہوئے جہاں بادشاہت تھی۔جبکہ ہم جمہوریت سے شروع ہوئے اور بادشاہت پر چلے گئے۔ انھوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا فرض ہے ہمارے سوال کا جواب دے،انھوں نے کہا کہ وزیراعظم نے بنی گالہ میں ان کے گھر کو محل سے تشبیہ دیتے ہوئے جو سوال کیا کہ اس کا پیسہ کہاں سے آرہا ہے ؟ تواس کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ وزیر اعظم کے پاس اتھارٹی ہے کہ انکوائری کروائیں۔ وزیراعظم کاکام مجھ پر الزام لگانا نہیں بلکہ پکڑنا ہے۔ انھوں نے قومی اسمبلی کے اسپیکر سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ جمہوریت بچائیں ، فوج اور پولیس جمہوریت نہیں بچاتیں، جتنی جمہوریت مضبوط ہوتی ہے اتنا ہی ملک ترقی کرتا ہے۔ کرپشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ‘میں سیاست میں صرف ایک نقطے پر آیا کہ کرپشن کا خاتمہ کرسکوں’۔ قومی اسمبلی میں آج اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے زیر صدارت اجلاس ہوا ، جس میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے پاناما سے متعلق بات کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ سوالات کے جواب نہ ملنے پر اجلاس کا بائیکاٹ کیا گیا۔ وزیر اعظم کا پاناما لیکس میں نام آنے سے انھوں نے کہا کہ چونکہ پانامالیکس کا معاملہ وزیر اعظم سے منسلک ہے، اس لیے وزیر اعظم کو بار بار کہا کہ پارلیمنٹ میں آکے خطاب کریں، ان کو کہا کہ آپ کا فورم پارلیمنٹ ہے۔ پارلیمنٹ میں ہمیں ہر مسئلے کا حل ڈھونڈنا ہے،اس میں ناراض ہونے والی کیا بات ہے؟ ٹیکس کے حوالے سے خورشید شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ 1939 میں قائد اعظم نے 4490 ٹیکس دیا اور آپ نے(وزیر اعظم ) 1992 میں 2700 ٹیکس دیا۔ ن کا مزید کہنا تھا کہ ہر کمپنی میں 8 سے 10 ڈائریکٹر ہیں اور 23 سال میں 13 کمپنیاں 10 ارب روپے کا ٹیکس دے رہی ہیں، وزیراعظم نے کہا ہم 10 ارب روپے کا ٹیکس دیتے ہیں۔
پانامہ لیکس
حکومت کا کام مجھ پر تنقید کرنا نہیں،انکوائری کرنا ہے