اسلام آباد (ملت + آئی این پی) چیئر مین تحریک انصاف عمران خان نے پاناما لیکس کیس پر سپریم کورٹ کی آج ہونے والی سماعت کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے اگلی سماعت پر تفصیلی جواب اور دستاویزات مانگ لیے ہیں ،سپریم کورٹ پاناما لیکس کے کیس کو جلد سے جلد نمٹانا چاہتی ہے جس پر خوشی ہوئی۔ مجھے شرم آتی ہے یہ بتا تے ہوئے کہ میں نے 1998میں نواز شریف کے لندن فلیٹ کے سامنے احتجاج کیا تھا ،اگر یہ فلیٹ ان کا نہیں تھا تو غلطی سے میں نے کسی اور کے گھر کے سامنے تو احتجاج نہیں کردیا۔پیر کو بنی گالہ میں پاناما لیکس کیس پر سماعت کے بعد میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ عدالت نے عندیہ دیا ہے کہ پاناما لیکس کیس کا فیصلہ کمیشن بنائے بغیر ججز خود بھی دے سکتے ہیں ،کیس کا فیصلہ دینے میں زیادہ تاخیر نہیں ہوگی،عدالت کی جانب سے اس کیس کا جلد فیصلہ سنانے کے لیے کوششیں قابل ستا ئش ہیں۔انہوں نے کہا کہ عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نیب ہاتھ کھڑے کر کے بیٹھی ہوئی ہے حالانکہ ادارے کے پاس اختیارات ہیں۔عمران خان نے کہا کہ مغل اعظم کے بچوں کے وکیل نے کہا کہ لندن میں 2006میں فلیٹ لیے گئے حالانکہ چوہدری نثار ،صدیق الفاروق ،خواجہ آصف اور کلثوم نواز نے مختلف مواقع پر کہا کہ یہ فلیٹ نوے کی دہائی میں لیے گئے۔عمران خان نے کہا کہ مجھے شرم آتی ہے یہ بتا تے ہوئے کہ میں نے 1998میں نواز شریف کے لندن فلیٹ کے سامنے احتجاج کیا تھا ،اگر یہ فلیٹ ان کا نہیں تھا تو غلطی سے میں نے کسی اور کے گھر کے سامنے تو احتجاج نہیں کردیا۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ جلد فیصلہ کرنا چاہتی ہے جو پاکستان کے لیے بہت خوش آئند چیز ہے۔ایک سوال پر انہوں کرپشن کی تعریف یہ ہے کہ کسی پبلک پوزیشن پر بیٹھ کر ذات کے لیے فائدہ اٹھانا ،میں نے آج تک کسی پبلک پوزیشن پر بیٹھ کر پیسہ نہیں بتا یا۔
پانامہ لیکس
سپریم کورٹ نے اگلی سماعت پر تفصیلی جواب اور دستاویزات مانگ لیے ہیں