پانامہ لیکس

شہباز شریف کو جے آئی ٹی میں ایک گھنٹہ گزر گیا

شہباز شریف

ملت آن لائن.. شہباز شریف کو جے آئی ٹی میں ہوئے ایک گھنٹہ سے زائد کا وقت گزر گیا.
وزیر اعلیٰ پنجاب جوڈیشل اکیڈمی میں جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہوگئے ، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار ، حمزہ شہباز شریف اور حنیف عباسی بھی ہمراہ ہیں ، شہباز شریف نے ہاتھ ہلا کر کارکنوں کے نعروں کا جواب دیا۔ تفصیلات کے مطابق پاناما کیس میں جے آئی ٹی کی تحقیقات تیز سے تیز تر ہو رہی ہیں ۔ پہلے حسین اور حسن نواز کی باری آئی ، پھر وزیر اعظم نواز شریف اور اب شہباز شریف کی باری بھی آ گئی ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب جوڈیشل اکیڈمی میں جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہوگئے۔ ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیاء کی سربراہی میں پاناما لیکس مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا اجلاس آج پھر ہوگا ، جے آئی ٹی نے وزیراعلیٰ پنجاب کو آج طلب کر رکھا تھا ، جوڈیشل اکیڈمی کے باہر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں ، بم ڈسپوزل سکواڈ سے اکیڈمی کی سرچنگ مکمل کر کے عمارت کی سیکورٹی رینجرز اور سپیشل برانچ نے سنبھال لی ہے ، جبکہ باہر اسلام آباد پولیس کے دو ہزار سے زائد اہلکار تعینات ہیں ، جوڈیشل اکیڈمی کی طرف آنے والے راستوں کو خاردار تاریں اور رکاوٹیں رکھ کر بند کر دیا گیا ہے۔ عمارت کے اطراف میں پانچ سو میٹر تک کا علاقہ سیل ہے اور غیرمتعلقہ افراد یا کارکنان کو جوڈیشل اکیڈمی کی طرف جانے کی اجازت نہیں ۔ تاہم وزیراعلیٰ پنجاب سے اظہار یکجہتی کے لئے ن لیگ کے کارکنان کی جوڈیشل اکیڈمی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

تازہ ترین: وزیراعظم کے فرزند حسین نواز سعودی عرب چلے گئے

وزیراعظم کے ترجمان مصدق ملک کا کہنا ہے کہ نوازشریف نے خود کو احتساب کے لئے پیش کرکے مثال قائم کی لیکن جے آئی ٹی کے رویئے سے تعصب اور جانبداری کی بو آتی ہے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران ترجمان وزیراعظم مصدق ملک کا کہنا تھا کہ سب کو پتہ ہے کہ وزیراعظم کا نام پاناما دستاویزات میں نہیں ہے لیکن پھر انہوں نے خود کو 3 نسلوں کے حساب کے لئے پیش کیا اور یہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے، نوازشریف کسی پروٹوکول کے بغیر ذاتی گاڑی میں تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے اور واضح کیا کہ گلف اسٹیل کے دور میں ان کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ نوازشریف آئین و قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں لیکن جے آئی ٹی کا جو رویہ شریف فیملی کے ساتھ چل رہا ہے اس میں تعصب اور جانبداری کی بو آتی ہے، جے آئی ٹی نے خود تسلیم کیا کہ ایک نامعلوم شخص نے حسین نواز کی تصویر لیک کی۔اس موقع پر دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ عمران خان نے جو گڑھے کھودے تھے ان میں اب وہ خود منہ کے بل گررہے ہیں عدالتوں سے اشتہاری ہونے والے عمران خان اب بھاگے ہوئے ہیں اور تلاشی سے گھبرا کر پہاڑوں پر چڑھ کر بیٹھ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے راشد خان کے حوالے سے منی ٹریل کا کاغذ پیش کیا یہ کیسے ہوسکتا ہے پیسے پہلے دیئے جارہے ہیں اور آ بعد میں رہے ہوں، 2003 میں عمران خان نے اپنا فلیٹ بیچا اور وہ بھی قرض ادا کئے جو انہوں نے کبھی لیا ہی نہیں تھا، عمران خان نے جمائما کی طرف سے پیسوں کی ادائیگی کا جھوٹ بول رہے ہیں۔مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری اطلاعات عمران گورائیہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف ہر پاکستانی کا فخر ہیں انہوں نے خود کو احتساب کے لئے پیش کرکے اعلیٰ مثال قائم کی اور مخالفین کے منہ کردیئے پیالی میں طوفان کھڑا کرنے والی اپوزیشن اب بھیگی بلی کی طرح بیٹھ گئی ہے۔