لاہور:(ملت+آئی این پی) پیپلزپارٹی کے سابق وفاقی وزیر سید نوید قمر نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کا معاملہ اخلاقیات سے حل ہو نا ہوتا تو نوازشریف استعفیٰ دے دیتے ‘(ن) لیگ کا جو بھی وکیل آتا ہے وہ کیس دوسرے رخ میں لے جاتا ہے ‘سمجھ نہیں�آتی (ن) لیگ ہمارے 4مطالبات کو کیوں تسلیم نہیں کر رہی ہے ‘اگر27سمبر تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں ہوں گے تو ملک میں بھر پور ‘‘گونواز گو ‘‘تحر یک چلے گی اورحکمران ہمارے احتجاج کا سامنے نہیں کر سکیں گے ‘نوازشریف اور انکی حکومت صرف جلسے جلسو س کر رہے ہیں نیپرا نے واضح کر دیا ہے2018میں بھی بجلی کی لوڈشیڈ نگ ختم نہیں ہوگی ۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے سابق وفاقی وزیر سید نوید قمر نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نوازشر یف اور انکے بچوں نے پانامہ لیکس کے معاملے پر بار بار اپنے بیانات کو تبدیل کیا ہے اور آج بھی ان میں تضاد ہے (ن) لیگ کو اب خوفزدہ نہیں ہونا چاہیے کیونکہ معاملہ سپر یم کورٹ میں�آچکا ہے اگر ان کا دامن صاف ہوگا تو انکا کچھ نہیں ہوگا ۔ ایک سوال کے جواب میں نوید قمر نے کہا اخلاقی طور پر پانامہ لیکس کا معاملہ سامنے آنے کے بعد سے نوازشریف کے پاس وزیر اعظم کے عہدے پر رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں اگر بات اخلاقیات کی ہوتی تو نوازشر یف کب کے اپنے عہدے سے الگ ہو جاتے ۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کے بار بار موقف بدلنے سے لگتا ہے کہ پانامہ لیکس کے معاملے میں دال میں کچھ کالا ضرور ہے او ر سپر یم کورٹ میں جو انکا جو بھی وکیل آتا ہے وہ معاملے کو نئے رخ کی جانب موڑ دیتا ہے جو سارے معاملے کو مشکوک بنا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بجلی کی لوڈشیڈ نگ کے خاتمے کے حکومتی دعوؤں کا حقیت سے کوئی تعلق نہیں کیونکہ آج بھی ہمارے علاقوں میں16/16گھنٹوں کی لوڈشیڈ نگ ہو رہی ہے اور نیپرا نے بھی اپنی رپورٹ میں واضح کر دیا ہے کہ 2018تک ملک سے لوڈشیڈ نگ کا خاتمہ ممکن نہیں ہوسکتا اس سے ثابت ہوتا ہے کہ حکمران جلسوں میں قوم سے جھوٹ بول رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے حکومت کو 4مطالبات دےئے ہیں اور اگر (ن) لیگ کی حکومت نے ہمارے ان مطالبات کو تسلیم نہ کیا تو ملک میں بلاول بھٹو کی قیادت میں گو نواز گو کے نام سے بھر پور تحر یک چلا ئی جائیگی اور حکمران ہماری اس تحر یک کا کسی بھی صورت سامنا نہیں کر سکیں گے ۔
پانامہ لیکس
عوام کی نظروں میں پاناما لیکس کا فیصلہ ہوچکا ہے، نوید قمر