اسلام آباد: (ملت+اے پی پی) سپریم کورٹ میں پاناما کیس کی سماعت جاری ہے ، دوران سماعت وزیر اعظم پاکستان کے وکیل مخدوم علی خان نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کبھی دبئی فیکٹری کے شیئر ہولڈر نہیں تھے ، سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران مخدوم علی خان نے کہا کہ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی دنیا میں کوئی آف شور کمپنی نہیں ہے ، انہوں نے جدہ میں جو سٹیل مل لگائی اس کیلئے سرمایہ دبئی کی سٹیل مل کو فروخت کرنے کے بعد اکٹھا کیا گیا ، ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے سپریم کورٹ میں جو درخواست پیش کی اور اس کے بعد جو دلائل دیئے ان دونوں میں تضاد واضح نظر آتا ہے ۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ان کی زندگی کھلی کتاب کی طرح ہے لیکن اس کتاب کے کچھ صفحے غائب ہیں ، وزیر اعظم کی پہلی تقریر میں اگر کوئی بات رہ گئی ہو تو اس کو دوسری تقریر میں شامل کیا جا سکتا تھا ۔ اس موقع پر جسٹس اعجاز افضل کا کہنا تھا کہ بات چھپانے کا تعین شواہد ریکارڈ سے ہوسکتا ہے ۔ ہم مانتے ہیں کہ سارا کاروبار میاں محمد شریف کا تھا لیکن دبئی مل کیلئے سرمایہ کہاں سے آیا ۔
پانامہ لیکس
نواز شریف دبئی فیکٹری کے شیئر ہولڈر نہیں تھے؛ علی خان