نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی ایک اور درخوست دائر
لاہور(ملت آن لائن)سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی ایک اور درخوست دائر کردی گئی۔
لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نواز شریف نے ایوان اقبال میں وکلاء سے خطاب میں پانامہ فیصلے پر تنقید کی، نواز شریف نے پانامہ فیصلے کو انصاف کے برعکس قرار دیا اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر 12 سوالات اٹھائے۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ نواز شریف کا بیان توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے لہذا ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کے اپنی نااہلی سے متعلق وکلا کے سامنے 12 سوالات:
1. کبھی آج تک ایسا ہوا ہے کہ واٹس ایپ کال سے پراسرار طریقے سے تفتیش کرنے والوں کو تحقیقات کے لئے انتخاب کیا گیا ہو؟
2. کبھی آج تک اس طرح کے الزامات کی تحقیقات کے لئے سپریم کورٹ نے اس قسم کی جے آئی ٹی تشکیل دی؟
3. کیا قومی سلامتی اور دہشت گردی سے ہٹ کر کسی معاملے کی تحقیق اور تفتیش کے لئے خفیہ ایجنسی کے ارکان کو تفتیش سونپی گئی؟
4. کیا آج تک سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے ایسی جے آئی ٹی کی ہمہ وقت نگرانی کی ہے؟
5. کیا کسی بھی پٹیشنر نے دبئی کی کمپنی اور میری تنخواہ پر نااہلی مانگی تھی؟
6. کیا کوئی بھی عدالت واضح ملکی قوانین کو نظرانداز کر کے کسی ڈکشنری کا سہارا لے سکتی ہے؟
7. کسی ایک مقدمے میں کبھی ایسا ہوا ہے کہ 4 فیصلے سامنے آئے ہوں.
8. کیا کبھی وہ جج صاحبان پھر سے حتمی فیصلے والے بینچ میں شامل ہوئے ہوں جو پہلے ہی اپنا فیصلہ دے چکے ہوں؟
9. کیا ان جج صاحبان کو بھی جے آئی ٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر فیصلہ دینے کا حق تھا جنہوں نے جے آئی ٹی کی رپورٹ دیکھی تک نہیں اور نہ اس پر سماعت کے مرحلے میں شریک ہوئے؟
10. کیا کبھی پوری عدالتی تاریخ میں ایسا ہوا کہ سپریم کورٹ کے ایسے جج کا تقرر کردیا جائے جو پہلے ہی خلاف فیصلہ دے دے؟
11. کیا سپریم کورٹ کے ایک جج کی نگرانی کے نیچے ٹرائل کورٹ کا جج آزاد طریقے سے کام کرسکتا ہے؟
12. کیا نیب کو اپنے قواعد و ضوابط سے ہٹ کر عدالتی ہدایت دی جاسکتی ہے؟
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے اپنی نظرثانی اپیلوں میں اپنے ان سوالات کو اٹھایا ہے۔
وکلا کنونشن میں شرکت کے لئے سابق وزیراعظم نواز شریف آئے تو وکیلوں نے کھڑے ہو کر ان کے حق میں نعرے لگانا شروع کیے، مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وزرا بھی وکلا کنونشن میں شریک تھے۔