پانامہ لیکس

نیب آرڈیننس سیکشن 9 کے تحت کارروائی کی سفارش، جے آئی ٹی رپورٹ

نیب آرڈیننس سیکشن 9 کے تحت کارروائی کی سفارش، جے آئی ٹی رپورٹ

جے ٓئی ٹی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ درج بالا ثبوت اس بات کے متقاضی ہیں کہ وزیراعظم اور ان کے اہل خانہ کے خلاف نیب آرڈیننس سیکشن 9 اے وی کےتحت کرپشن اور بدعنوانی کے جرم میں ریفرنس دائر کیا جائے کیوں کہ یہ معاملہ نیب آرڈیننس کے مذکورہ سیکشن کے ذمرے میں آتا ہے۔

جے آئی ٹی رپورٹ‌کا اصل متن پڑھئے

کس ٹی وی چینل اور اخبار کو کتنے کروڑ کے اشہتار ملے.. تفصیلات جانئے

اسی سے متعلقہ خبر:
قطری سرمایہ کاری کے بدلے لندن فلیٹس کا ملنا محض افسانہ ہے: جے آئی ٹی
جے آئی ٹی کی تحقیقاتی رپورٹ، شریف خاندان کے رہن سہن اور ذرائع آمدن کے درمیان عدم توازن کی نشاندہی، نواز شریف، حسن نواز، حسین نواز کے خلاف نیب میں ریفرنس دائر کرنے کی سفارش۔

اسلام آباد: (ملت آن لائن) جے آئی ٹی نے اپنی 256 صفحات پر مبنی رپورٹ میں شریف خاندان کے رہن سہن اور ذرائع آمدن کے درمیان عدم توازن کی نشاندہی کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، نواز شریف، حسن اور حسین کے مالی معاملات کا معاملہ نیب کے سیکشن 9 کے تحت آتا ہے۔ جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا ہے کہ نواز شریف، حسن اور حسین نواز جے آئی ٹی کے سامنے رقوم کی ترسیلات کی وجوہات نہیں بتا سکے، بڑی رقوم کی قرض اور تحفے کی شکل میں بے قاعدگی سے ترسیل کی گئی، ترسیلات لندن کی ہل میٹل کمپنی، یو اے ای کی کیپٹل ایف زیڈ ای کمپنیوں کے ذریعے کی گئیں، برطانیہ میں شریف خاندان کے کاروبار سے کئی آف شور کمپنیز بھی لنک ہیں اور وزیر اعظم اور ان کے بچوں کی ظاہر آمدن اور اثاثوں میں واضح تضاد ہے۔