پانامہ لیکس

پاناما لیکس کا مسئلہ پارلیمنٹ کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے تھا، آفتاب

اسلام آباد: (ملت+اے پی پی) قومی وطن پارٹی کے سربراہ رکن قومی اسمبلی آفتاب احمد خان شیر پاؤ نے کہاہے کہ پانامہ لیکس کے مقدمے میں جیت سسٹم کی ہو گی ، دونوں فریقین نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو قبول کرنے کا کہا ہے ، بھارت کے چار صوبوں میں انتخابات ہونے والے ہیں اس لئے بھارتی وزیر اعظم ایل او سی پر جارحیت کروارہے ہیں ۔ بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پانامہ لیکس کے مسئلہ پر ہم نے تجویز دی تھی کہ اس حوالے سے تمام جماعتیں اکٹھی ہو کر ٹی او آرز بنائیں مگر ایسا نہ ہوسکا۔پارلیمنٹ بیس کروڑ عوام کا نمائندہ فورم ہے بہتر ہوتا اس مسئلہ کو پارلیمنٹ کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے تھا ۔ انہوں نے کہاکہ پانامہ لیکس کے مقدمے میں فریقین نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو قبول کرنے کا اعلان کررکھا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ 24 ویں آئینی ترمیم کے پیش کرنے سے پہلے سیاسی جماعتوں کو اعتماد مین لیاجاتا تو ہاؤس میں سوموٹو ایکشن کے فیصلے میں اپیل کے حق کی بھی شق شامل کرنی چاہیے تھی ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ بھارتی وزیر اعظم نے جس دن حلف اٹھایا اس کے بعد بھارتی جارحیت کا سلسلہ شروع ہو گیا ۔ انہوں نے عوام کو خوش رکھنے کے لئے ایل او سی اور مسئلہ کشمیر پر توجہ ہٹانے کے لئے ایل او سی پر جارحیت شروع کررکھی ہے کیونکہ بھارت کے چار صوبوں میں انتخابات ہونے جارہے ہیں ۔