اسلام آباد: (ملت+اے پی پی) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا دنیا نیوز کے پروگرام ’ٹو نائٹ ود معید پیرزادہ ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ائندہ الیکشن کے جلسوں میں مسلم لیگ (ن) کے لوگ خود کو فخریہ طور پر بے گناہ کہیں گے کیونکہ انھیں خدشہ ہے کہ پاناما لیکس پر حکومت کو سپریم کورٹ سے کلین چٹ مل سکتی ہے۔ ڈاکٹر معید پیرزادہ نے عمران خان سے عوامی تحریک کے تعلقات پر سوال کیا تو طاہر القادری نے براہ راست اس پر تبصرے سے انکار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب عمران خان نے سپریم کورٹ میں کیس جانے کے بعد دھرنے سے واپسی کا اعلان کیا تو میں نے انا للہ و انا الیہ راجعون کس لئے پڑھا تھا لوگوں کو جلد سمجھ آ جائے گی۔ حکمرانوں کے کپڑے ڈرائی کلین ہو جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان سے ان کا کوئی جھگڑا نہیں، دونوں سیاسی جماعتوں نے ایک دوسرے کی تحریکوں کی اخلاقی سپورٹ کی ہے۔ طاہر القادری نے کہا کہ میں نے اپنے کارکنوں کی 30 سال تک تربیت کی ہے، انہیں اپنا مشن جان سے زیادہ عزیز ہے۔ سیاسی لیڈر اسلحے کے زور پر تو اپنے کارکنوں کو باہر نہیں نکال سکتا۔ آواز دے سکتا ہے، بلا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران امیروں کو مزید سہولتیں دے رہے ہیں جبکہ غریب کے چھوٹے چھوٹے مسائل جوں کے توں ہیں۔ جمہوریت کے نام پر ملک میں خاندانی بادشاہت ہے۔ یہاں ادارے تو ہیں لیکن سب بے کار، ان کے پاس کوئی اتھارٹی نہیں، جمہوریت کی روح ختم ہو چکی ہے۔ سب اداروں میں ان کے ذاتی ملازم ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے مزید کہا کہ میں لیبیا، عراق اور شام کے بعد دیکھ رہا ہوں کہ خدانخواستہ اگلی باری پاکستان کی نہ ہو۔ پاک فوج ملکی ایٹمی اثاثوں کی رکھوالی کر رہی ہے، ورنہ کرپٹ لیڈر تو ملکی سالمیت کے لئے خطرہ ہیں۔ پاکستان کو ایٹمی طاقت بننا ہی تھا، چاہے نواز شریف وزیرِ اعظم ہوتے یا پھر کوئی اور۔ ملک کو ایٹمی طاقت بنانے میں ان کا کوئی کریڈٹ نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو یقین ہے کہ ان کی لاکھ گالیوں کے باوجود ہماری حکومت کوئی جواب نہیں دے گی۔ بھارت نے ان پر الیکشن سے 4 سال قبل سے سرمایہ کاری کی ہے۔ بھارت نے نواز شریف کا اقتدار بچانے کی جنگ لڑی ہے۔ پاناما لیکس کیس پر بات کرتے ان کا کہنا تھا کہ قطری شہزادے کے خط کی ٹکے کی حیثیت بھی نہیں ہے۔ انہوں نے اپنے فلیٹس کو خود قبول کیا ہے تو اب حساب بھی دیں۔ پاناما لیکس کا کیس ابھی طویل ہو سکتا ہے۔ ہو سکتا ہے کمیشن بنایا جائے۔ طاہر القادری کا کہنا تھا کہ ن لیگ حکومت نے اپنی مرضی کا عمر رسیدہ جج سیرل لیکس کی تحقیقاتی کمیشن میں سربراہ بنا دیا ہے۔ گورنر سندھ بھی بہت عمر رسیدہ ہیں۔ اپنے مقاصد کے حصول کے لئے اس طرح کی تعیناتیاں کی جاتی ہیں۔
پانامہ لیکس
پاناما لیکس؛حکومت کو کلین چٹ مل سکتی ہے: قادری