پانامہ لیکس

پاناما لیکس ، ٹی او آرز طے کرنے کیلئے اپوزیشن پارٹیوں کا اہم اجلاس

اسلام آباد:(آئی این پی) پاناما لیکس پر مجوزہ جوڈیشل کمیشن کے ٹی او آرز طے کرنے کیلئے اپوزیشن جماعتیں آج پھر سر جوڑ کر بیٹھ گئیں تاہم کمیٹی کو وزیر اعظم کے استعفے کے مطالبے پر فیصلہ کرنے کا مینڈیٹ ہی نہیں دیا گیا جس کے بعد وزیر اعظم کے استعفے پر اتفاق رائے کا معاملہ دفن ہو گیا ہے ۔ پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے مجوزہ جوڈیشل کمیشن کے ٹی او آرز پر اپوزیشن جماعتوں کی نو رکنی کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں اعتزاز احسن کی رہائشگاہ پر ہوا۔ اجلاس میں اعتزاز احسن ، حامد خان ، اسد اللہ بھٹو ، مشاہد حسین سید ، شیخ رشید ، میر اسرار اللہ زہری اور انیسہ زیب طاہر خیلی نے شرکت کی ۔ اے این پی کے میاں افتخار کی جگہ افراسیاب خٹک اجلاس میں شریک ہوئے جبکہ ایم کیو ایم کی جانب سے فاروق ستار اور خالد مقبول صدیقی نے اجلاس میں شرکت کی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹی او آرز کمیٹی کو وزیر اعظم کے استعفے کے مطالبے پر فیصلہ کرنے کا مینڈیٹ نہیں دیا گیا، کمیٹی صرف طے شدہ چار نکات کی روشنی میں ٹی او آرز کی تیاری پر کام کریگی ۔ وزیر اعظم کے استعفے کے مطالبے پر تمام جماعتوں میں اتفاق رائے کا معاملہ ہمیشہ کیلئے دفن ہوگیا ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے رہنما خالد مقبول صدیقی آج کے اجلاس میں شریک نہیں ہونگے ۔ گزشتہ روز اپوزیشن جماعتوں نے چار نکات پر اتفاق کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ پاناما لیکس کے منظر عام پر آنے کے بعد وزیر اعظم اپنی اخلاقی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام ہوئے ہیں ، حکومتی ٹی او آرز موجودہ شکل میں قابل قبول نہیں ، پاناما لیکس میں شامل تمام افراد کا احتساب ہونا چاہیے لیکن آغاز وزیر اعظم اور ان کے اہلخانہ سے کیا جائے ، جبکہ مجوزہ جوڈیشل کمیشن کیلئے ضروری قانون سازی اپوزیشن جماعتوں کی مشاورت سے کی جائے ۔ دوسری جانب میڈیا سے گفتگو کے دوران شیخ رشید نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری حقیقت میں شہزادہ ہے ، انہوں نے مودی کے یار کو ایک دھکا اور دو کا نعرہ لگا کر ہمارے دل جیت لئے ۔ سیاست میں اختلاف رائے ہوتا ہے مگر آج ہم سب ایک نکتے پر متفق ہیں کہ وزیر اعظم کو گھر چلے جانا چاہیئے ۔