پانامہ لیکس

پاناما لیکس پراپوزیشن کےوزیراعظم کو پوچھے گئے سات سوالات سامنے آگئے

اسلام آباد:(آئی این پی) پاناما لیکس کے انکشافات اپوزیشن جماعتوں کا سوالنامہ تیار۔ وزیر اعظم سے سوالات کے جواب طلب۔ بیرسٹرا عتزاز احسن نے وزیراعظم کو بھیجے گئے سوالات میڈیا کو پڑھ کر بتائے۔
سوال نمبر 1 مے فیئر میں فلیٹس پر وضاحت پیش کریں۔ فئیرز فلیٹس کب خریدے؟۔
سوال نمبر 2 اگر فلیٹس وزیر اعظم کی ملکیت نہیں تو برطانوی اخبارات میں خبروں کی وضاحت کی جائے۔
سوال نمبر 3 وزیر داخلہ نے فلیٹس پر جو بیان دیا وزیراعظم اُس کا جواب دیں۔
سوال نمبر 4 وزیراعظم 1985 سے 2016 تک بیرون ملک جائیداد کی تفصیلات پیش کریں۔
سوال نمبر 5 1985 سے 2016 تک وزیراعظم اور اُن کے اہلخانہ نے کتنا ٹیکس دیا؟۔
سوال نمبر 7 وزیر اعظم اپنے اور اہل خانہ کے نام آف شور کمپنیوں کی تفصیلات بتائیں اور آٹھواں سوال وزیر اعظم بتائیں آف شور کمپنیوں کی مالیت کیا ہے اور سرمایہ کاری کتنی کی گئی۔؟ لندن کے اپارٹمنٹس کے واجبات کی ادائیگی کے لئے 32 ملین ڈالر آپ نے کہاں سے لئے۔
جمعہ کو ہونے والے قومی اسمبلی کے ہنگامہ خیز اجلاس میں وزیراعظم نواز شریف بھی شریک ہوں گے جس کے لئے اپوزیشن جماعتوں نے اتفاق رائے سے سوالنامہ تیار کرلیا۔ اپوزیشن کے سوالنامہ میں وزیراعظم سے پوچھا جائے گیا ہے کہ کیا وزیراعظم نے لندن مے فیئر اپارٹمنٹس ڈکلیر کئے اور اپارٹمنٹ نمبر16، 16 اے ، 17 اور 17 اے کس کی ملکیت ہیں، ان اپارٹمنٹس کو کب خریدا گیا اور رقم کہاں سے آئی جب کہ سوالنامے میں یہ بھی پوچھا گیا ہے کہ اپارٹمنٹس کی خریداری کے لئے کیا انکم ٹیکس ادا کیا۔ لندن میں موجود فلیٹوں کے حوالے سے سوالنامے میں کہا گیا ہے کہ بیگم کلثوم نواز نے 10 اپریل 2010 کو گارڈین میں اپارٹمنٹ کی ملکیت کا اعتراف کیا، اکتوبر 1998 میں انڈیپینڈنٹ لندن نے نواز شریف کے خاندان کو اپارٹمنٹ کا مالک قرار دیا یہی نہیں موجودہ وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے 8 اگست 2012 کو بیان دیا کہ لندن میں اپارٹمنٹ 94-1993 میں خریدے گئے۔ سوالنامے میں وزیراعظم سے پوچھا گیا ہے کہ وزیراعظم اور ان کے خاندان نے 1985 کے بعد کونسی جائیداد خریدی اورفروخت کی اور1985 کے بعد نواز شریف اور ان کے خاندان کی ٹیکس ادا شدہ آمدن کتنی تھی۔