اسلام آباد(اے پی پی)پانامہ لیکس کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمشن کی تشکیل آخری مرحلہ میں داخل ہو گئی ہے۔ حکومتی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ سپریم کورٹ کے سابق جج سرمد جلال عثمانی نے کمشن کی سربراہی قبول کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔ وزارت قانون جلد ٹرمز آف ریفرنس کے ساتھ جوڈیشل کمشن کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ سرمد جلال عثمانی نے کمشن کے خودمختار ہونے، تحقیقات کو آزادانہ طور پر کرنے اور کمشن کی ضرورت پر ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کے لئے مکمل اختیارات دینے کے لئے کہا ہے۔ کمشن کے دوسرے ارکان کے لئے بھی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ذرائع کے مطابق سابق جسٹس (ر) سرمد جلال عثمانی کو تحقیقاتی کمشن کی سربراہی کیلئے کا نام فائنل کیا جا رہا ہے۔ جسٹس (ر) سرمد جلال عثمانی نے قابل افسروں کی ٹیم فراہم کرنے کی شرط رکھی ہے انتہائی تجربہ کار چارٹرڈ اکاﺅنٹنٹ اور دوسرا پولیس یا ایف آئی اے کا قابل افسر چاہئے۔ حکومت کواب قابل افسر اور ماہر چارٹرڈ اکاﺅنٹنٹ کی تلاش ہے۔ ٹیم کی دستیابی کی اطلاع حکومت جسٹس (ر) سرمد جلال عثمانی کو دے گی۔ جسٹس (ر) سرمد جلال عثمانی کے قریبی ذرائع کے مطابق سربراہ انکوائری کمشن بننے پرآمادگی ملک و قوم کے مفاد میں کی۔ حکومت نے ابھی تک سرکاری سطح پر کوئی خط جاری نہیں کیا۔ حکومت نے انکوائری کمشن کا سربراہ بننے کیلئے 5 ججز سے رابطہ کیا تھا۔ کمشن کے سربراہ کیلئے 2 سابق چیف جسٹس ناصر الملک اور تصدق جیلانی نے انکار کیا جبکہ سابق جسٹس سائر علی، جسٹس تنویر نے بھی کمشن کی سربراہی سے انکار کیا تھا۔ جسٹس (ر) سرمد جلال عثمانی مالی معاملات کے مقدموں پر فیصلوں کی انٹرنیشنل بنکنگ اور کرمنل لاء میں مہارت رکھتے ہیں۔ جسٹس (ر) سرمد جلال عثمانی اکتوبر 2015ء میں سپریم کورٹ جج کے طورپر ریٹائر ہوئے۔
جسٹس (ر) سرمد
پانامہ لیکس
پانامہ لیکس:جوڈیشل کمشن کیلئے جسٹس (ر) سرمد جلال کا نام فائنل: حکومتی ذرائع