اسلام آباد (آن لائن ) قومی اسمبلی کے اجلاس میں پانامہ لیکس کے معاملے پر وزیراعظم نواز شریف کی عدم شرکت پر متحدہ اپوزیشن نے مسلسل دوسرے روز بھی ایوان سے واک آؤٹ کر تے ہوئے کارروائی کا با ئیکاٹ کیا ‘ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف پہلی دفعہ ایوان کے رکن نہیں بنے وہ اس ملک کے تیسری بار وزیراعظم بنے ہیں انہیں ایوان میں آنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں‘ آج وزیراعظم کی قومی سلامتی کے ادارون سے اہم ملاقات جاری ہے‘ وزیراعظم نے (آج) بدھ کو تاجکستان کے دورے پر جانا ہے وزیراعظم جمعہ کو ایوان میں آئیں گے اور اپوزیشن کے تمام سوالوں کے جواب دیں گے‘ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم اور ان کی فیملی پر داغ لگے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ وہ داغ دھل جائیں‘ پارلیمنٹ نمائندہ فورم ہے جہاں تمام مسائل پر بات چیت کرتے ہیں‘ وزیراعظم ایوان میں آئیں ہم انہیں سنیں گے کوئی شور شرابہ نہیں ہوگا‘ جمعہ کو وزیراعظم آئیں گے تو ہم بھی آجائیں گے ایوان میں واپس۔ منگل کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت شروع ہوا تلاوت قرآن پاک و نعت کے بعد اجلاس کی کارروائی شروع ہوتے ہی متحدہ اپوزیشن وزیراعظم نواز شریف کی ایوان میں پانامہ لیکس کے معاملے پر عدم شرکت پر ایوان سے واک آؤٹ کرگئی۔ وزیر امور کشمیر برجیس طاہر سپیکر ایاز صادق کی ہدایت پر اپوزیشن کو ایوان میں واپس منا کر لائے اس موقع پر اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا کہ پارلیمنٹ 20کروڑ عوام کا نمائندہ ورم ہے جہاں تمام مسائل پر بات چیت کی جانی چاہئے وزیراعظم نواز شریف کو پارلیمنٹ پر اعتماد ہونا چاہئے۔ اس ایوان نے وزیراعظم کو گہرے سمندر سے باہر نکالا انہوں نے کہا کہ آج پھر پانامہ لیکس میں دو سو پچاس سے زائد پاکستانیوں کا نام آگیا کرپشن سے پاکستان کا نام بدنام ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھ سمیت تمام پارلیمنٹرین کو پاکستان کی مشکلات کا اندازہ ہے ہم جان بوجھ کر ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ نہیں کررہے ہم چاہتے ہیں کہ جو داغ وزیراعظم اور ان کی فیملی پر لگا ہے وہ دھل جائے۔ وزیراعظم نواز شریف کے ایوان میں نہ آنے سے پارلیمنٹرین بھی ایوانکی کارروائی میں عدم دلچسپی لیتے ہیں اور ایوان میں نہیں آتے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ وزیراعظم نے آنا نہیں اور ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ ہوجاتا ہے۔ اس لئے وزیراعظم ایوان کو اعتماد میں لیں ہم بڑے ادب سے ان کو سنیں گے جیسے ہی وزیراعظم ایوان میں آئیں گے ہم بھی ایوان میں واپس آجائیں گے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ وزیراعظم اس ایوان کے پہلی بار رکن نہیں بنے اور وہ تیسری بار وزیراعظم بنے ہیں وزیراعظم پارلیمنٹ کو بہت اہمیت دیتے ہیں اور یہاں بڑی خوشی سے آتے ہیں وزیراعظم کو ایوان میں آنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی اور سینت کا اجلاس شروع ہونے سے قبل اپوزیشن کی جانب سے پانامہ لیکس کی تحقیقات جوڈیشل کمیشن سے کروانے کا ماحول پیدا کیا گیا جس پر حکومت نے بہت کام کیا اپوزیشن کی جانبس ے بھی اس پر کام کیا گیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے جوڈیشل کمیشن کا اعلان کیا تاکہ وہ اس کے سامنے پیش ہو کر اپنا مقدمہ پیش کریں۔ مگر پارلیمنٹ کا اجلاس شروع ہونے پر اپوزیشن کی جانب سے نیا مطالبہ شروع ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف اس وقت قومی سلامتی کے اداروں سے اہم میٹنگ کررہے ہیں اس لئے وہ آج ایوان میں نہیں آسکتے اور (آج) بدھ کو وزیراعظم تاجکستان جائیں گے اس لئے وزیراعظم جمعہ کو ایوان میں آئیں گے اور تمام اراکین کے سوالوں کے جواب دیں گے۔ (ر ڈ/ن غ)
پانامہ لیکس
پانامہ لیکس: وزیراعظم آئیں گے تو ہم بھی ایوان میں واپس آجائیں گے:خورشید شاہ