پانامہ لیکس

پانامہ لیکس کیس کا فیصلہ عوام کے حق میں ہونے کی امید ہے: سراج الحق

چارسدہ (ملت + آئی این پی) جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کیس کا فیصلہ عوام کے حق میں ہونے کی امید ہے ، چوراور لیٹر ے چاہے اپوزیشن میں ہو یا حکومت میں سب کا احتساب ہو گا ،ایوان میں کرپشن کے خاتمے کے لئے کوئی نظام نہیں بنا جس کیلئے حکمرانوں نے کوئی ورڈ میپ نہیں دیا اس لیے ہم نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے ، پاکستان اور کرپشن ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے ، وزیر دفاع پاکستان کے بجائے ایک خاندان کی دفاع کرنے میں مصروف ہیں۔وہ پیر کوترنگزئی میں اسلامی جمعیت طلبہ خیبر پختونخوا کے ناظم شاہ زمان درانی کے بھائی شاہ فہد کے رسم نکاح کے تقریب کے بعد میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے ۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخواہ مشتاق احمدخان، امیر جماعت اسلامی ضلع چارسدہ محمد ریاض خان، جی ائی یوتھ کے ضلعی صدر شاہ حسین دُرانی، ڈپٹی جنرل سیکرٹری شبیر احمد، میڈ یا انچارج حیا ت خان، پیر مسعو د جان اور دیگر موجود تھے ۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ پانامہ لیکس کیس کا فیصلہ عوام کے حق میں ہونے کی امید ہے ۔ چوراور لیٹر چاہے اپوزیشن میں ہو یا حکومت میں سب کا احتساب ہو گا۔ ایوان میں کرپشن کے خاتمے کے لئے کوئی نظام نہیں بنا جس کیلئے حکمرانوں نے کوئی ورڈ میپ نہیں دیا اس لیے ہم نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ پاکستان اور کرپشن ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔ وزیر دفاع پاکستان کے بجائے ایک خاندان کی دفاع کرنے میں مصروف ہیں۔ خواجہ آصف نے جماعت اسلامی کے حوالے سے جو بات کی ہیں اس کا جواب صاحبزادہ طارق اللہ پارلیمنٹ میں دے گا۔انہوں نے کہاکہ خواجہ آصف کی بات کا جواب ان کی منصب کے خلاف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفاق اپنی مرضی مسلط نہ کریں اور قبائلی عوام کے مرضی کے مطابق فیصلے کئے جائیں ۔فاٹا کو خیبر پختونخوا کا حصہ بنایا جائے۔ قبائلی عوام کے خواہش کے راستے میں کوئی بھی سپڈ بریکر نہ بنے ۔ ایف سی آر کے خلاف سیاسی جماعتوں کے اتحاد پر خوشی ہے۔ جماعت اسلامی طویل عرصہ سے ایف سی آرکے خلاف مہم چلا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقہ ایک جیل خانہ ہے جس میں سو فی صد ایف سی آر سے بغاوت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت سی پیک پر کا غذی کاروائی سے مطمئن نہیں ۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پر ویز خٹک کے دورہ چین پر سیاسی قیادت کو اعتماد میں لے سی پیک کے مغربی روٹ کو عملی طور پر مکمل کیا جائے۔ سی پیک خیبر پختونخواہ کی ترقی میں اہم کردار ادا کریگا ۔ خیبر پختون خواہ کے بغیر سی پیک نامنظور ہے۔ سی پیک کا ریلوے ٹریک چترال سے شروع کرکے ملاکنڈ ،مردان ،پشاور ڈویژن اور جنوبی اضلاع سے گزار کیا جائے جس میں خیبر پختون خواہ مستفید ہو گا ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سی پیک میں قبائلی علاقہ کو بھی شامل کیاجائے ۔