پانامہ لیکس

پانامہ پرسنجیدگی سےبڑھنےکی ضرورت ہے:اچکزئی

اسلام آباد :(اے پی پی) پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کے معاملہ پر سنجیدگی سے بڑھنے کی ضرورت ہے‘ ایک دوسرے کی پگڑیاں اچھالنے سے گریز کرنا چاہیے‘ تمام سیاسی جماعتوں‘ میڈیا سمیت ملک کا کوئی ادارہ کرپشن کی بیماری سے پاک نہیں ‘ ہمیں ایک ایسا شفاف ادارہ بنانے کی ضرورت ہے جو ہم سب کا احتساب کرے۔ جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پانامہ لیکس کے معاملہ پر سنجیدگی سے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ ایک دوسرے کی پگڑیاں اچھالنے سے گریز کرنا چاہیے۔ تمام سیاسی جماعتوں‘ میڈیا سمیت ملک کا کوئی ادارہ کرپشن کی بیماری سے پاک نہیں ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ اگر ہم واقعی ملک کو کرپشن سے نجات دلانا چاہتے ہیں تو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ایک قرارداد لائی جائے جس میں اعلان کیا جائے کہ پاکستان کو کرپشن سے پاک کیا جائے گا اور اس ایوان کو تمام فیصلوں کا منبع بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے ملک کو آگے لے جانا ہے تو بھارت اور افغانستان کے ساتھ ورکنگ ریلیشن ضروری ہیں۔ ملک میں کرپشن روکنے کے لئے ایک نیا ادارہ بنانے کی ضرورت ہے۔ سایئکل چور تھانے میں ہوتا ہے تو کرپٹ لوگوں کو پلی بارگین کے ذریعے بری الذمہ قرار دیا جاتا ہے۔ یہ غلط ہے ہمیں ایک ایسا شفاف ادارہ بنانے کی ضرورت ہے جو ہم سب کا احتساب کرے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے تحت بھی ایک ادارہ بننا چاہیے جو غریب ممالک کے 2007ء سے 2013ء تک غیر ملکی بنکوں میں پڑے کالے دھن کے 7 ٹریلین ڈالر سے زائد واپس کرائے۔انہوں نے کہاکہ ہم ایسا پاکستان چاہتے ہیں جس میں غریب آدمی سر اٹھا کر جی سکے۔