پانامہ لیکس

پانامہ کیس پر حکومت کے پاس کوئی جواب نہیں ہے: سراج الحق

لاہور (ملت + آئی این پی) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ پانامہ کیس پر حکومت کے پاس کوئی جواب نہیں ہے، حکومتی بوکھلاہٹ سے لگتا ہے یہ کیس عوام ہی جیتیں گے۔ یہ کیس سیاسی تعصبات یا کسی کو ذلیل کرنے کا مسئلہ نہیں ہے، اگر ملک کیلئے پانچ ،چھ ہزار لوگ جیلوں میں چلے جائیں تو بڑی بات نہیں ۔ وہ جمعرات کو یہاں سپریم کورٹ کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے ۔اس موقع پر نائب امیر اسداللہ بھٹو اور جماعت اسلامی اسلام آباد کے امیر زبیر فاروق و دیگر بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومتی وکلا بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اوراب عدالت میں ایک اور خط پیش کردیا گیا ہے۔ یہ کیس سیاسی تعصبات یا کسی کو نیچا دکھانے کیلئے نہیں بلکہ مسئلہ ملکی وقار کی بقا اورقومی تحفظ کا ہے، اگر ملک کیلئے پانچ یا چھ ہزار لوگ جیلوں میں چلے جائیں تو بڑی بات نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے کرپشن کیخلاف فیصلہ کن جنگ کا آغاز کیا، جس کا مقصد یہ ہے کہ پاکستان کو لوٹنے والوں کا احتساب ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ میں سرکاری وکیل کو سلام پیش کرتا ہوں کہ وہ اتنا کمزور مقدمہ لڑ رہاہے۔ ہماری نیت صاف ہے اورپاکستان کی اصلاح چاہتے ہیں ۔ پاکستان کی اصلاح کے لئے کرپٹ لوگوں کے خلاف کارروائی کی ضرورت ہے جس کی شروعات نوازشریف اور ان کے خاندان سے ہو اور اس کے بعد تمام لوگوں کے خلاف کارروائی ہو جس کا نام پانامہ لیکس میں ہے۔ مریم نواز کے وکیل کی طرف سے عدالت میں آج جمع کرائے گئے کاغذات پر تبصرہ کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ لگتا ہے کہ حکمرانوں نے ایک فیکٹری لگائی ہوئی ہے جو یہ نئے نئے کاغذات تیار کر رہی ہے۔ پانامہ لیکس ایک کہانی ہے جس کا آغاز حکمران خاندان اور اس کا اختتام ان تمام کرداروں پر ہوتا ہے جنہوں نے پاکستان کو لوٹا ہے۔ پارلیمان میں وزیراعظم نوازشریف نے سرکاری حیثیت کو اپنے خاندانی مفاد کا دفاع کرنے کے لئے استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ جس نے پاکستان کو آج یاکل دائیں یا بائیں رہ کر لوٹا ہے، ان سب کا احتساب ضروری ہے۔ ان کرپٹ لوگوں نے جھنڈے اور پارٹیاں تبدیل کی ہیں مگر کام سب کا ایک ہی ہے اور وہ ہے پاکستان کو لوٹنا۔ پانامہ لیکس میں حکمران پھنس گئے ہیں۔ عوام کے پاس موقع ہے کہ اپنے مستقبل، کرپشن فری اور گرین پاکستان کے لئے ہمارا ساتھ دیں۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کسی ایک جماعت کا مسئلہ نہیں ہے۔ سپریم کورٹ میں مقدمہ کرنا کسی کو ذلیل کرنا نہیں ہے۔ ہم کرپشن فری پاکستان چاہتے ہیں،ہم ایسا پاکستان چاہتے ہیں جس میں قرآن و سنت کی بالادستی اور بیرون ملک گرین پاسپورٹ کی عزت ہو جب تک حکمرانوں کے دامن پر کرپشن کا داغ رہے گا بیرون ملک پاکستان کی عزت نہیں ہو گی۔ ہمارا مقصد قائد کے پاکستان کوان کے خوابوں کی تعبیردینا ہے، جوبرصغیر کے مسلمانوں کی امیدوں کا مرکز تھا۔