پانامہ لیکس

پاکستان میں جمہوریت نہیں‘حکمران اثاثے ظاہر کریں: عمران

لندن (اے پی پی):چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے لندن میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فنڈز ریزنگ پروگرام میں دیر سے آنے پر معذرت چاہتا ہوں، پاکستان کے لوگوں میں شعور آچکا ہے، پہلی بار کشمیر میں صاف شفاف الیکشن ہوگا۔ ’سٹیٹس کو‘ کی پارٹیوں کو شکست دینگے۔ سوشل میڈیا لوگوں کی زندگی میں انقلاب لاچکا ہے۔ پرانا دور ہوتا تو پانامہ لیکس کا معاملہ دب چکا ہوتا۔ بار بار باریاں لینے والوں کو عوام سمجھ چکے ہیں، کوئی بھی ملک میں ٹیکس نہیں دیتا، پارک لین کے محلات دیکھ لیں اور دیکھیں انہوں نے ٹیکس کتنا دیا۔ عمران نے نواز حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اثاثے ظاہر کریں۔ بچے اگر 18 برس کے تھے تو انکے پاس پیسہ کہاں سے آیا۔ 18 سال کرکٹ کھیلی، سارا پیسہ میرے نام پر ہے۔ ڈیوڈ کیمرون نے اپنے ٹیکس گوشوارے ظاہر کر دیئے۔ کوئی بھی ملک ٹیکس کے بغیر کیسے چل سکتا ہے۔ بڑے بڑے لوگوں کے ٹیکس ریٹرن دیکھ لیں، جب کائونٹی کھیلتا تھا تو 35 فیصد ٹیکس دیتا تھا، پی ٹی آئی کی حکومت آئی تو کسی کو بلیک میل نہیں کرینگے، صرف مجرموں کو پکڑیں گے۔ اپنے مفاد کیلئے شوکت خانم کو نشانہ بنایا گیا۔ حکومت پر کرپشن کا الزام لگا تو جواب دینے کی بجائے خورشید شاہ پر کرپشن کا الزام لگا دیا۔ ہمارے ملک میں جمہوریت نہیں ہے۔ حکومت کا کام جواب مانگنا ہوتا ہے، بلیک میل کرنا نہیں۔ کفر کا نظام چل سکتا ہے ظلم کا نہیں۔ قوم نے موقع دیا تو پاکستان کو قابل فخر بنائیں گے۔ بدعنوان لوگوں کو جیلوں میں ہونا چاہئے۔ طاقتور لوگ ماڈل ٹائون میں 14 افراد کو قتل کردیتے ہیں تو کوئی نہیں پوچھتا۔ پاکستان کی سب سے بڑی قوت اوورسیز پاکستانی ہیں۔ میرٹ اور انصاف کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ چین کی ترقی میں سارا ہاتھ تارکین وطن کا ہے۔ ہمارے پاس اتنے وسائل ہیں کہ برطانیہ بھی مقابلہ نہیں کر سکتا۔ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو سنوارنے کا سنہرا موقع دیا ہے۔ جس نے الیکشن فکس کیا اسے کرکٹ فکس کردیں گے، برمنگھم میں بڑا جلسہ کرینگے۔ چیف جسٹس کے علاوہ کسی کمشن یا کمیٹی کو قبول نہیں کرینگے۔ پاکستان کے ذہین لوگ بیرون ملک جا رہے ہیں۔ انکو معلوم ہے جتنی محنت کریں گے اتنا پھل ملے گا۔