لاہور:(آئی این پی) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ عوام کے پیسے کا غلط استعمال ہوتو جواب مانگنا حق بن جاتا ہے اور وزیراعظم کو قومی خزانے کا غلط استعمال کرنے پر قوم کو جواب دینا ہوگا جب کہ پہلے وزیراعظم کا اور بعد میں دیگر کا احتساب ہوگا۔ لاہورمیں مال روڈ چیئرنگ کراس پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ اگرملک قدرتی وسائل سے مالا مال ہو لیکن اس کا سربراہ کرپٹ ہو تو ملک کس طرح ترقی کرے گا، پاناما لیکس کے بعد وزیراعظم جواب دینے کے بجائےایک پراجیکٹ کا 4 بارافتتاح کرنے چلے گئے، گیس پائپ لائن کا 4 بار افتتاح کرنے سے قوم نہیں بنتی بلکہ تعلیم ،صحت اور انصاف سے بنتی ہیں، وزیراعظم کے چہرے پرخوف دکھائی دیتا ہے جس کی وجہ سے وہ جلسوں پر نکل گئے، ڈر ہے کہ کہیں خوف کے مارے وہ موٹروے کا پھرافتتاح نہ کردیں۔ انہوں نے کہا کہ مغرب میں اقتدار میں آنے کے بعد بزنس نہیں کرسکتے لیکن جب شریف خاندان اقتدار میں آیا تو ان کی صرف ایک فیکٹری تھی لیکن 12 سال بعد ان کی 30 فیکٹریاں ہوگئیں، میاں صاحب حکومت میں آئے ہی بزنس کرنے کے لئے ہیں، وزیراعظم نوازشریف بتائیں اپنے لئے پیسہ بنانے آئے ہیں یا ملک کے لئے جب کہ عوام کے ٹیکس کے پیسے سے 11 ارب روپے خرچ کرکے رائیونڈ اسٹیٹ بنائی گئی جہاں مغل اعظم خاندان کی سیکیورٹی کے لئے 2700 پولیس اہلکارتعینات ہیں اور 45کروڑ روپے جاتی امرا کو ٹھیک کرنے پرلگایا گیا۔ عمران خان نے حکومت کو احتساب کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ پہلے وزیراعظم کا اور بعد میں دیگر کا احتساب ہوگا،ہمیں 200 لوگوں کا نہیں پہلے آپ کا احتساب چاہئے، جب تک وزیراعظم کا احتساب نہیں ہوگا اس وقت تک وہ کسی کو منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری سے نہیں روک سکتے، کرپشن ختم کرکے پاکستان کوعظیم ملک بنا سکتے ہیں، سب پیچھے بھی ہٹ گئے تب بھی عمران خان کرپشن کے خاتمے کی تحریک سے پیچھے نہیں ہٹے گا، اپنے ملک کو ٹھیک کرنے کے لئے یہ سنہری موقع ہے کہ ملک میں آزاد احتساب ادارہ ، الیکشن کمیشن اور آزاد نادرا کا ادارہ بنانے کے لئے کوشش کی جائے، اگر کرپشن ختم کردیں تو بیرون ملک مقیم پاکستانی یہاں پیسہ لاسکتے ہیں، جب تک کرپشن کا بت نہیں ٹوٹے گا اس وقت تک ملک میں سرمایہ کاری نہیں ہوسکتی۔ پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ جس ملک کا سربراہ کرپٹ ہوتو پورا ملک کرپٹ ہوجاتا ہے، اگر آج قوم نے احتساب کا مطالبہ کردیا تو پاکستان کی تقدیر بدل کر رہ جائے گی، لیڈرکی کرپشن چھپانے کے لئے تو احتجاج نہیں کئے جاتے، میاں صاحب درباریوں کو ہمارے پیچھے نہ چھوڑیں، مجھے لگتا ہے ایک درباری نوازشریف کا دفاع کرتے کرتے کہیں پھٹ ہی نہ جائے، مسلم لیگ (ن) والے اپنے لیڈر سےسوال پوچھیں کہ بتائیں پیسا کیسے باہرگیا، میاں صاحب کو کرپشن ثابت ہونے پرگھر نہیں جیل جانا ہوگا۔ چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ 45 سال پہلے یہ ملک تیزی سے ترقی کر رہا تھا لیکن ہم نےمجرموں کوحکومت کرنےکی اجازت دی اور ڈاکو اسمبلیوں میں پہنچ گئے، صدام حسین، معمرقذافی اور حسنی مبارک قوم کو جوابدہ نہیں تھے لیکن وزیراعظم نواز شریف قوم کو جوابدہ ہیں اور انہیں استعفیٰ دے دینا چاہیئےکیونکہ ان پرکرپشن، ٹیکس چوری، منی لانڈرنگ اور الیکشن کمیشن کے سامنے جھوٹ بولنے جیسے 4 بڑے الزامات ہیں اس لئے آپ اقتدار میں رہنے کا اخلاقی جواز کھو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برصغیر میں سب سے زیادہ ان پڑھ پاکستان میں موجود ہیں، یہ وہ ملک ہے جہاں ڈھائی کروڑ بچوں کا کوئی مستقبل نہیں اور وہ اسکولوں میں نہیں جاتے، پاکستان کے 35 فیصد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں،میاں صاحب سے پوچھتا ہوں کہ آپ کو کبھی خوف نہیں آتا اور کیا آپ کو اللہ کو جواب نہیں دینا۔ عمران خان نے کہا کہ آج پاکستان میں تاریخی بے روزگاری ہے، ہمارا معاشرہ مزدوروں کو بھول چکا ہے جہاں گزشتہ 2 سال کے دوران 15 لاکھ افراد بے روزگار ہوگئے اور 52 لاکھ لوگ اس وقت بے روزگار ہیں، ہم مزدوروں کا ساتھ صرف ووٹ کے لئے نہیں دیں گے ہم اپنے مزدوروں کو وہ حق دیں گے جو ان کا عالمی حق ہے، جو وعدے کئے وہ پورے کریں گے، نجکاری کے نام پر لوٹ مار کے مخالف ہیں، سرکاری اداروں کی نجکاری نہیں بلکہ انہیں ٹھیک کریں گے،خیبرپختونخوا میں اسپتالوں کو ٹھیک کررہے ہیں۔ تحریک انصاف کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ تمام اپوزیشن جماعتیں کل پاناما لیکس کے معاملے پرایک ساتھ مل بیٹھیں گی جس میں پاناما لیکس کی انکوائری کے لئے ٹرمز آف ریفرنس پر مشاورت ہوگی جب کہ تحریک انصاف نے اپنے ٹی او آرز بنالئے ہیں جسے کل اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ عمران خان نے آئندہ اتوار فیصل آباد میں جلسے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ رائیونڈ جانے سے پہلے فیصل آباد جائیں گے اور پھر لاہور آئیں گے لیکن کھلاڑی رائیونڈ جانے کی تیاری پوری رکھیں۔
تحریک انصاف کی انتظامیہ کی جانب سے شہری حکومت کی پابندی کے باوجود جلسہ گاہ میں کارکنان کے لیے 20 ہزار کرسیاں لگائی گئیں اور مرکزی قائدین کے لئے 80 فٹ چوڑا اور 16 فٹ اونچا اسٹیج تیار کیا گیا۔ پولیس کی جانب سے بھی سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے اور جلسے میں شرکت کے لئے ہر شخص کو جامع تلاشی کے بعد شرکت کی اجازت دی گئی، اس کے علاوہ خواتین کارکنان کے لئے بڑی تعداد میں لیڈی پولیس اہلکارتعینات تھیں۔ کارکنان کا لہو گرمانے کے لئے گلوکار ابرارالحق، سلمان احمد اور عطااللہ خاں عیسیٰ خیلوی نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ لاہورمیں پاکستان تحریک انصاف کے جلسے میں ایک بار پھر بد نظمی کا مظاہرہ دیکھنے میں آیا جہاں ایک بار پھر خواتین سے بدتمیزی کی گئی، جلسے کے بعد جب خواتین پنڈال سے باہر نکل رہی تھیں تو اس وقت نوجوانوں کے ایک گروپ کے درمیان پھنس گئیں جس پر پی ٹی آئی کے رضا کاروں اور پولیس اہلکاروں نے خواتین کو بچانے کی کوششیں کیں اس دوران کئی خواتین کو چوٹیں بھی آئیں۔
پانامہ لیکس
پہلے وزیراعظم کا اور بعد میں دیگر کا احتساب ہوگا، عمران خان