پانامہ لیکس

الیکشن کمیشن نےدرخواست نہ سنی توسپریم کورٹ جائیں گے:عمران

اسلام آباد:(اے پی پی) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت کو معلوم ہے کہ وزیراعظم پکڑ میں آجائیں گے اس لئے وہ نواز شریف کو بچانے والے ٹی او آرز چاہتی ہے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی نااہلی کے خلاف الیکشن کمیشن میں پٹیشن دائر کردی اگر الیکشن کمیشن نے بات نہ سنی تو سپریم کورٹ جائیں گے تاہم حکومت کو معلوم ہے کہ وزیراعظم پاناما لیکس میں پکڑ میں آجائیں گے اس لئے وہ نواز شریف کو بچانے والے ٹی او آرز چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے پاناما پیپرز کے انکشافات سامنے آئے ہیں تمام جماعتیں ایک نکتے پر اکٹھی ہوگئی ہیں اور سب کا مطالبہ ہے کہ احتساب کا آغاز وزیراعظم سے کیا جائے اور پھر سب کا احتساب کیا جائے، حکومت اپوزیشن کے ٹی او آرز کو تسلیم نہیں کرے گی جس پرہم سب کے ساتھ بیٹھ کر فیصلہ کریں گے، ہماری جدوجہد جمہوری ہے جس میں اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلیں گے اور متحدہ اپوزیشن انتخابی اتحاد نہیں ہے۔چیرمین تحریک انصاف نے حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر پاناما لیکس کا معاملہ حل نہ ہوا تو عید کے بعد سڑکوں پر آئیں گے اور جمہوریت کو بچانے کے لئے آخری حد تک جائیں گے۔ حکمراں جماعت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ جب سے اقتدار میں آئے ہیں پاکستان کے قانون توڑ رہے ہیں لیکن ہم اپنے بادشاہ کو قانون کے نیچے لانے کی کوشش کررہے ہیں، حکمرانوں کے خلاف درجنوں مقدمات زیرالتواہیں کوئی پوچھتا نہیں ، پاناما لیکس میں نام آنے کے بعد وزیراعظم کو اخلاقی جرأت کامظاہرہ کرتے ہوئے مستعفی ہوجانا چاہئے تھا، برطانوی عوام کی جانب سے ریفرنڈم میں یورپی یونین سے علیحدگی کے فیصلے کے بعد ڈیوڈکیمرون کو استعفیٰ دینے کی ضرورت نہیں تھی لیکن پھر بھی انہوں نے اخلاقی جرأت کا مظاہرہ کرتے ہوئے استعفیٰ دیا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ مدارس کی فنڈنگ پرتنقید کرنے والوں کو معاشرے کی سمجھ نہیں،مدرسوں سے کوئی دہشت گرد نکلا ہے تو مدارس کی اصلاحات کی زیادہ ضرورت ہے، مدارس کانصاب ایسا ہے کہ بچوں کونوکریاں نہیں ملتیں اور بچوں کے پاس معاشرے کا حصہ بننے کے لیے کوئی راستہ نہیں، مدارس میں پڑھنے والے تمام طلبہ دہشت گرد نہیں ہیں، کئی حملے یونیورسٹیوں کے طلبا نے کیے تو کیا ہم یونیورسٹیاں بند کردیں جب کہ صفورا کیس میں پکڑے جانے والے پڑھے لکھے افراد تھے۔ انہوں نے کہا کہ انسداد پولیو مہم میں مولانا سمیع الحق نے ساتھ دیا جب کہ انہیں پتا تھا کہ طالبان انسداد پولیو کے قطرے نہیں پلانےدیں گے لیکن پھر بھی انہوں نے میرے ساتھ کھڑے ہو کر پولیو کے قطرے پلائے۔