پانامہ لیکس

برطانیہ میں دو یا تین انویسٹی گیشن ایجنسیز سے پانامہ لیکس کی تحقیقات کے لئے بھی ملاقات کرونگا:عمران

لاہور (آئی این پی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ فنڈ ریزنگ کے حوالے سے میرا دورہ پہلے سے طے تھا‘ برطانیہ میں دو یا تین انویسٹی گیشن ایجنسیز سے پانامہ لیکس کی تحقیقات کے لئے ملاقات بھی کرونگا اور اس حوالے سے غیر ملکی ماہرین کی خدمات بھی حاصل کرونگا‘ جمہوریت آئس لینڈ میں ہے جہاں وزیراعظم پانامہ لیکس کے الزامات پر مستعفی ہوئے ہیں‘ دونوں بڑی جماعتیں ایک دوسرے کو بلیک میل کرتی آرہی ہیں ان کے پاس وقت ہے چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن بنائیں‘ سنہری موقع ہے سب کا احتساب کرسکیں‘ وزیر داخلہ کا کام ہے مجرموں کو پکڑنا نہ کہ لوگوں کو بلیک میل کرنا۔ جمعرات کو لندن روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ یہ صرف اسی وجہ سے بچے ہوئے ہیں انگلیاں اٹھانے پر پہلے سے ہی مقدمے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں بڑی جماعتیں ایک دوسرے کو بلیک میل کرتی آرہی ہیں یہ اب پھنس گئے ہیں کیونکہ پانامہ لیکس کو کوئی مسترد نہیں کرسکتا یہ معاملہ اب کہیں نہیں جانے والا۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کے الزامات میں تین وزراء استعفیٰ دے چکے ہیں جمہوریت آئس لینڈ میں ہے جہاں وزیراعظم پانامہ لیکس الزام پر مستعفی ہوئے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ ان کے پاس اب وقت ہے چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن بنائیں تاکہ سب کا احتساب کرسکیں احتساب کروانے سے جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ہوتا۔ الیکشن کمیشن سے انہوں نے جھوٹ بولا ہے اگر کمیشن نہ بنا تو احتجاج ہوتے رہیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ چوہدری نثار نے اعتزاز احسن اور خورشید شاہ کی فائلیں کس کیلئے رکھی ہوئی ہیں وزیر داخلہ کا کام مجرموں کو پکڑنا ہے لوگوں کو بلیک میل کرنا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو معلوم ہے کہ ان پر انگلیاں اٹھانے والے بھی کرپشن میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں دو یا تین انویسٹی گیشن ایجنسیز سے پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے ملاقات کرونگا اور غیر ملکی ماہرین کی خدمات بھی حاصل کرونگا بیرون ملک مقیم پاکستانی تحقیقاتی ایجنسیز کی خدمات کیلئے رقم کی فراہمی بھی کریں گے۔ (ن غ)