پانامہ لیکس

چیرمین ایچ ای سی پی ظفر حجازی کی 17 جولائی تک ضمانت منظور

اسلام آباد(ملت آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے چیئرمین ظفر حجازی کی راہداری ضمانت منظور کرلی۔

چیئرمین ایچ ای سی ظفر حجازی نے ضمانت قبل از گرفتاری کے لئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا اور درخواست میں موقف اختیار کیا کہ وہ مقدمات کا سامنا کرنا چاہتے ہیں اس لئے ضمانت منظور کی جائے۔

ظفر حجازی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل حال ہی میں گردوں کی ٹرانسپلانٹ کے مرحلے سے گزرے ہیں اس لئے جیل کا ماحول ان کی صحت کے لئے موزوں نہیں۔

عدالت نے درخواست گزار کی 17 جولائی تک راہداری ضمانت منظور کرتے ہوئے ہدایت کی کہ متعلقہ فورم سے رابطہ کیا جائے۔

اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر اعتراض اٹھاتے ہوئے درخواست گزار کے وکیل کو متعلقہ فورم سے رابطہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست مسترد کردی تھی۔

وکیل ظفرحجازی نے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست مسترد ہونے کے بعد راہداری ضمانت کی درخواست جمع کرائی جس پر دلائل سننے کے بعد عدالت نے ظفر حجازی کی 17 جولائی تک راہداری ضمانت منظور کرلی۔

ظفر حجازی کی درخواست کی سماعت کے دوران ایف آئی اے کے اہلکار انہیں حراست میں لینے کے لئے عدالت کے باہر موجود تھے تاہم جب عدالت سے راہداری ضمانت کی درخواست منظور ہونے تک وہ عدالت کے اندر ہی موجود رہے۔

خیال رہے کہ پاناما عملدرآمد بینچ نے سرکاری دستاویزات میں رد و بدل کرنے پر چیئرمین ایچ ای سی پی ظفر حجازی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے احکامات جاری کئے تھے جس کے بعد ان کے خلاف ایف آئی اے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔