پانامہ لیکس

وزیراعظم کی نااہلی کے ریفرنس کو مسترد کرنے کے سپیکر قومی اسمبلی کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی درخواست

لاہور(ملت + آئی این پی) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ نے وزیراعظم کی نااہلی کے ریفرنس کو مسترد کرنے کے سپیکر قومی اسمبلی کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی درخواست پر وفاقی حکومت اور سپیکر قومی اسمبلی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 14نومبر تک جواب طلب کر لیا۔جمعرات کے روز لاہور ہائیکورٹ کے روبرو درخواست گزار سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ و پاکستان جسٹس اینڈ ڈیمو کریٹک پارٹی کے سربراہ جسٹس ( ر) افتخار محمد چوہدری کے وکلاء نے موقف اپنایا کہ وزیر اعظم پر منی لانڈرنگ، دھاندلی،ٹیکس چوری اور ناجائز اثاثے بنانے کے الزامات ہیں ۔اس کے باوجود سپیکر قومی اسمبلی نے وزیر اعظم کے خلاف دائر ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوانے کی بجائے کسی قانونی جواز کے بغیر مسترد کر دیا۔ لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے ریفرنس مسترد کئے جانے کے فیصلے کوکالعدم قرار دیا جائے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نصیر بھٹہ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ آئین کے آرٹیکل 69کے تحت عدلیہ سپیکر کے فیصلے کو کالعدم قرار نہیں دے سکتیں لہٰذا درخواست غیر موثر قرار دے کر مسترد کی جائے ۔جس پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ سپیکر کے اختیار سے متعلق سپریم کورٹ فیصلہ سنا چکی ہے۔عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ رکن قومی اسمبلی کے خلاف آنے والے ریفرنس پر سپیکر کو کس حد تک کاروائی کا اختیار ہے ۔ عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ سپیکر کو عدالتی نوعیت کے اختیارات حاصل ہیں یا انتظامی نوعیت کے ۔ جس کے بعد فاضل عدالت نے وفاقی حکومت اور سپیکر قومی اسمبلی سے جواب طلب کر تے ہوئے کیس کی مزید سماعت 14نومبر تک ملتوی کر دی ۔