پانامہ لیکس

پاناما لیکس، وزیراعظم کے خلاف درخواستوں پر فریقین کو نوٹس جاری

اسلام آباد(ملت + آئی این پی )سپریم کورٹ نے پاناما لیکس کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن نہ بنانے کی درخواست خارج کر دی، وزیراعظم کے خلاف دائر درخواستوں پر تمام فریقین کو نوٹس جاری کردیئے۔سپریم کورٹ کے چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الحسن اور جسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے پاناما لیکس میں وزیراعظم کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اس موقع پر بیرسٹر ظفر اللہ کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کی اجازت نہ دی جائے، پارلیمنٹ موجود ہے یہ لوگ وہاں جائیں ۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آپ چاہتے ہیں کہ یہ کام بھی ہم کریں، ہم کسی سیاسی مسئلے میں نہیں پڑیں گے لیکن انتظامیہ شہریوں کو ان کے حقوق دینے میں ناکام رہی تو مداخلت کریں گے جب کہ فریقین کو سن کر پاناما لیکس پر جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے فیصلہ کریں گے۔ جسٹس عارف خلجی حسین کا کہنا تھا کہ عدالت کو کوئی دھمکی نہیں دے سکتا۔ سپریم کورٹ نے پانامہ لیکس پر جوڈیشل کمیشن تشکیل نہ دینے کی درخواست خارج کردی ۔وزیراعظم کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کے دوران تحریک انصاف کے وکیل حامد خان نے دلائل دیئے جس کے بعد عدالت عظمیٰ نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت دوہفتوں کیلئے ملتوی کردی ۔ اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان، پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق اور دیگر رہنما کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ دوسری جانب وفاقی وزراء خواجہ آصف اور سعد رفیق اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز بھی سماعت کے موقع پر عدالت میں موجود تھے۔