پانامہ لیکس

پاناما کیس کی سماعت ازسرنو ہوگی، چیف جسٹس

سپریم کورٹ:(ملت+اے پی پی) میں پاناما کیس سے متعلق آئینی درخواستوں کی سماعت جنوری کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی گئی۔چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کا کہنا ہے کہ ریٹائر ہورہا ہوں، فل کورٹ ریفرنس کے بعد کسی بینچ میں نہیں بیٹھوں گا، پاناما کیس کی سماعت ازسرنو ہوگی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نےکہا کہ اگر فیصلہ دیا کہ دستاویزات درست ہیں تو دوسرا فریق کہے گاصفائی کا موقع نہیں ملا،کمیشن کا مقصد یہ ہے کہ بعد میں کوئی یہ نہ کہے کہ کیس ثابت کرنے کا موقع نہیں ملا،میں ریٹائر ہورہا ہوں، نہیں چاہتے کہ جس کے خلاف فیصلہ آئے وہ کہے کہ ہمیں نہیں سنا گیا۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں 5رکنی لارجر بینچ نے پانامالیکس کی تحقیقات سے متعلق درخواستوں کی سماعت کی۔ تحریک انصاف کے وکیل نعیم بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پاناما پیپرز کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن بنا تو اس کا بائیکاٹ کریں گے۔ نواز شریف کے بچوں کے وکیل اکرم شیخ نے کہا کہ کمیشن کی تشکیل یا خود سماعت سے متعلق عدالت جو فیصلہ کرے منظورہو گا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے وکیل سلمان اسلم بٹ نے کہا کہ اب تک وزیراعظم کے خلاف کوئی ثبوت ریکارڈ پر نہیں ہے۔بعد ازاں چیف جسٹس نے کیس کی سماعت جنوری کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی۔ اس سے قبل سپریم کورٹ آمد کے موقع پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ چاہتا ہوں کہ سپریم کورٹ لارجر بینچ ہی کیس سنے۔ انہوںنے کہا کہ عدالت پر پورا اعتماد ہے، کمیشن سے متعلق سماعت کے بعد بات کروں گا۔ شیخ رشید نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کہ اب تک جتنے بھی کمیشن بنے وہ عوام کی توقعات پر پورا نہیں اترے ۔