پانامہ لیکس

پیپلز پارٹی نے پانامہ کیس کی مزید تحقیقات کیلئے قائم جے آئی ٹی مسترد کر دی

اسلام آباد (ملت آن لائن + آئی این پی) پاکستان پیپلز پارٹی نے پانامہ کیس کی مزید تحقیقات کیلئے قائم جے آئی ٹی کو مسترد کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف سے استعفیٰ کا مطالبہ کر دیا۔پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینزکے صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے جمہوریت اور انصاف کو نقصان ہوا،19ویں گریڈ کے آفیسر وزیراعظم سے کیسے تحقیقات کریں گے؟ پیپلزپارٹی کو کبھی بھی سپریم کورٹ سے انصاف نہیں ملا،عمران خان نے سیاست چمکانے کیلئے ڈرامہ کیا جس کا فائدہ وزیراعظم نوازشریف کو ہوا،آج ملک میں جہاں بھی جائیں گے تو ایک ہی نعرہ سنیں گے،گلی گلی میں شور ہے نوازشریف چور ہے، وزیراعظم نوازشریف کو اصولی طور پر استعفیٰ دے دینا چاہیے،پیپلزپارٹی عوامی سوچ کے مطابق آئندہ کا لائحہ عمل اپنائے گی،ایک بار پھر عوام کو دھوکہ دیا گیا ۔سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ جے آئی ٹی بنانا نوازشریف کو راہ فرار دینے کے مترادف ہے، اکثریتی ججز کے فیصلے سے نظریہ ضرورت کی باس آتی ہے،پانامہ کیس کے فیصلے سے آزاد عدلیہ کیلئے سڑکوں پر نکلنے والے وکلاء کو سخت مایوسی ہوئی۔وہ جمعرات کو یہاں زرداری ہاؤس میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے،پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینزکے صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ ایک سال سے پانامہ کے نام پرقوم سے جو مذاق ہوتا رہا،اس کی مزمت کرتے ہیں،سپریم کورٹ نے پانامہ کیس پر جو فیصلہ دیا ہے اس کی بھی مذمت کرتے ہیں،جن دو ججز نے وزیراعظم نوازشریف کو نااہل قراردیا،ان کو سلامی پیش کرتا ہوں جس کے بعد وزیراعظم نوازشریف کو اصولی طور پر استعفی دے دینا چاہیے مگر میں نوازشریف کو جانتا ہوں وہ استعفی نہیں دے گا،سپریم کورٹ نے پانامہ کیس کی تحقیقات کیلئے جو جے آئی ٹی تشکیل دی ہے،اس کو مسترد کرتے ہیں،19ویں گریڈ کے آفیسر وزیراعظم نوازشریف سے کیسے تحقیقات کریں گے،کیا سرکاری افسر وزیراعظم نوازشریف کو طلب کریں گے یا تحقیقات کیلئے وزیراعظم ہاؤ س جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ بلند و بالا دعوے کرنے والی حکومت کے دور اقتدار میں بجلی کا شارٹ بڑھ کر بارہ ہزار ہوگیا ہے،شریف برادران نے 3,6ماہ کا وعدہ کرکے پانچ سال بعد بھی بجلی نہیں دی،اب کہہ رہے ہیں کہ ووٹ دو تو اگلے پانچ سال میں بجلی لائیں گے،موجودہ حکومت ہر لحاظ سے نااہل ہے،حکومت کو صرف اپنے کاموں سے غرض ہے۔ آصف زرداری نے کہاکہ حیران ہیں کہ لیگی رہنما اور کارکن مٹھائی کس خوشی میں بانٹ رہے ہیں کیا مٹھائی اس خوشی میں بانٹی جارہی ہے کہ دو ججز نے وزیراعظم کو نااہل قرار دے دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارتی کو کبھی بھی سپریم کورٹ سے انصاف نہیں ملا،عمران خان کو پیشکش کی تھی کہ آئیں مل کر قانون سازی کریں اور پانامہ کی تحقیقات کیلئے ٹی او آرز مرتب کرکے عدالت میں جائیں مگر عمران خان نے ہماری بات نہ مانی،عمران خان نا تجربہ کار ہیں،انہوں نے نہ ہی جیل کاٹی ہے نہ کوڑے کھائے ہیں،عمران خان نے سیاست چمکانے کیلئے ڈرامہ کیا جس کا فائدہ وزیراعظم نوازشریف کو ہوا،سپریم کورٹ کے فیصلے سے جمہوریت اور انصاف کو نقصان ہوا۔آج ایک بار پھر عوام کو دھوکہ دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام کو نوازشریف کی شرافت کا پتا چل چکا ہے کہ وہ کتنے کہ شریف ہیں،آج ملک میں جہاں بھی جائیں گے تو ایک ہی نعرہ سنیں گے،گلی گلی میں شور ہے نوازشریف چور ہے۔انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس فیصلے کے بعد باقی سیاسی جماعتوں اور عوام کا ردعمل دیکھیں گے،پیپلزپارٹی عوامی سوچ کے مطابق آئندہ کا لائحہ عمل اپنائے گی۔ایک سوال کے جواب میں آصف علی زرداری نے کہا کہ اگر پاکستان نوازشریف کے ہاتھوں محفوظ نہیں تو عمران خان کے ہاتھوں بھی محفوظ نہیں ہوگا،آج عمران خان نے نوازشریف کو بچا لیا ہے،عمران خان اگر پارلیمنٹ میں قانون سازی کے ذریعے سپریم کورٹ جاتے اور اعتزاز احسن کیس کے دلائل دیتے تو آج فیصلہ کچھ اور ہوتا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ پارلیمنٹ میں ضمنی الیکشن کے ذریعے آئیں گے۔اس موقع پر سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ کہ پیپلزپارٹی کا پانامہ کے حوالے سے جو پہلے دن سے موقف تھا،آج اس کی تائید ہوگئی،پانامہ کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنانا نوازشریف کو راہ فرار دینے کے مترادف ہے،ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے جے آئی ٹی کا جو حال ہوا وہ ہم سب کے سامنے ہے،آج سپریم کورٹ میں دو سینئر ججز نے نوازشریف کو نااہل قرار دیاجبکہ باقی تین ججز نے سینئر ججز کے فیصلے کی تردید نہیں کی بلکہ مزید تحقیقات کا حکم دیا۔انہوں نے کہا کہ شریف خاندان کے حوالے سے سپریم کورٹ کی روایت ہے 1993سے لے کر ان پر نرم ہاتھ رکھا گیا،مسلم لیگ نواز نے سپریم کورٹ پر حملہ کیا جس دوران ججز کو عقبی دروازوں سے بھاگنا پڑا مگر مسلم لیگ ن کے خلاف کچھ نہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ آج سپریم کورٹ نے پانامہ کیس میں اکثریتی ججز کے فیصلے سے نظریہ ضرورت کی باس آتی ہے،پانامہ کیس کے فیصلے سے آزاد عدلیہ کیلئے سڑکوں پر نکلنے والے وکلاء کو سخت مایوسی ہوئی۔