’اب مجھے طبی معائنہ کیلئے بیرون ملک نہیں جانا پڑیگا‘
لاہور: (ملت آن لائن) شہبازشریف تقریب میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے پہنچے۔ دورانِ تقریر وزیرِ اعلیٰ کی آنکھوں میں آنسو آ گئے۔ کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ کی افتتاحی تقریب میں انتہائی خوش دکھائی دئیے۔ افتتاح کے بعد ہسپتال کا دورہ کیا۔ ڈاکٹروں، نرسوں اور دیگر عملے سے گفتگو کرتے رہے۔ منصوبے کی تکمیل پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اب طبی معائنے کیلئے بیرون ملک نہیں جانا پڑے گا۔ تقریب کے تمام شرکا سینے پر قائدِ اعظم کی تصاویر اور ہاتھوں میں قومی پرچم اٹھائے ہوئے تھے۔
شہباز شریف نے سعید اختر اور زاہد سعید کے لئے خصوصی تالیاں بجائیں۔ خواجہ سلمان رفیق نے تقریر میں جوشیلے انداز میں شعر پڑھے جسے شہباز شریف نے سراہا۔ وزیرِ اعلٰی منصوبوں کا کریڈٹ سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کو دیتے رہے۔
شہباز شریف نے تقریب میں فیض احمد فیض کے شعر پڑھے۔
اٹھے گا جب جمع سرفروشاں
پڑیں گے دارورسن کے لالے
کوئی نہ ہوگا کہ جو بچا لے
جزا سزا سب یہیں پہ ہو گی
یہیں عذاب و ثواب ہو گا
یہیں سے اٹھے گا شور محشر
یہیں پہ روز حساب ہو گا
جہان تازہ کی افکار تازہ سے ہے نمود، کہ سنگ و خشت سے ہوتے نہیں جہاں پیدا
شہباز شریف نے اپنی تقریر کے اختتام پر علامہ اقبال کے یہ اشعار پڑھے۔
تمنا آبرو کی ہو اگر گلزار ہستی میں
تو کانٹوں میں الجھ کر زندگی کرنے کی خو کر لے
نہیں یہ شان خود داری چمن سے توڑ کر تجھ کو
کوئی دستار میں رکھ لے کوئی زیب گلو کر لے