* صوبائی محتسب (خاتون) پنجاب کا ادارہ ملازمت پیشہ خواتین کے حقوق کے تحفظ کے ایکٹ (2010ء) (ترمیم شدہ(2012ء) کے تحت قائم ہوا۔ اس کے رولز 2013ء میں بنائے گئے۔ بعدازاں حکومت پنجاب نے اس کو Special institutionقرار دیا۔
* ملازمت پیشہ خواتین کے حقوق کے تحفظ کے ایکٹ (2010)کا مقصد ملازمت پیشہ خواتین کیلئے کام کرنے کا سازگار ماحول مہیا کرنا ہے جو خوف و ہراس، غیراخلاقی رویے، زبردستی تعلقات اور دفتری مراعات و ملازمت/ترقی کے مواقع کوذاتی تعلق سے مشروط کرنے سے آزاد ہو۔
* اس قانون کے تحت صوبہ پنجاب میں واقع تمام سرکاری نیم سرکاری، رجسٹرڈ ،غیرسرکاری و نجی اداروں، ہسپتالوں، کالجز، یونیورسٹیوں، فیکٹریوں میں انکوائری کمیٹیوں کا قیام(بشمول کم ازکم ایک خاتون ممبر)، مجاز اتھارٹی کا تقرر اور ضابطہ اخلاق کو انگریزی اور اس زبان میں جو زیادہ تر ملازمین سمجھتے ہوں کو نمایاں جگہ پر آویزاں کرنا قانوناً لازم ہے۔
* اگر کسی ادارے میں ان تینوں قواعد/شرائط کی تعمیل نہ ہوئی ہو تو کوئی بھی اس کے متعلق تحریری شکایت خاتون محتسب پنجاب کو ایکٹ ہذا کی دفعہ 11کے تحت درج کروا سکتا ہے۔
* موجودہ حالات میں میڈیا کے ذریعے عوامی آگاہی کی اہمیت کو سامنے رکھتے ہوئے صوبائی محتسب(خاتون)، پنجاب نے Harassment Awareness Volunteer Programme (HAVP) 36 اضلاع کیلئے ترتیب دیا ہے۔ اس مقصد کیلئےPC-1،2014-15 اور 2015-16 کیلئے منظور ہوا۔ اس سکیم کی لاگت 68ملین روپے تھی۔
* HAVP ایک منظم سکیم ہے جس میں صوبائی محتسب(خاتون)، ایکNGOاورایک Advertisement ایجنسی،DGPR اور متعلقہ ضلعی ایڈمنسٹریشن شامل ہے۔ ہر ضلع میں یہ تمام ایجنسیز مل کر پبلک اور پرائیویٹ اداروں میں اس قانون کی بذریعہ الیکٹرانک میڈیا، پرنٹ میڈیا اور سیمینارز کے ذریعے تشہیر کرتی ہیں۔
* HAVP کی سکیم اب تک 8اضلاع: اوکاڑہ، ساہیوال، ملتان، وہاڑی، لیہ، مظفرگڑھ، ڈیرہ غازی خان اور راجن پور میں مکمل ہوئی ہے۔
* صوبائی محتسب(خاتون)، پنجاب کا ادارہ PITBکے اشتراک سے اپنی ویب سائٹ بنا رہا ہے جس کا کام آخری مراحل میں ہے۔ اس کے مکمل ہونے کے بعد شکایات کی رجسٹریشنOnlineممکن ہوسکے گی۔
****
پنجاب حکومت
ادارہ صوبائی محتسب(خاتون) پنجاب
