لاہور(آئی این پی ) وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ وزیراعظم،وزرائے اعلیٰ، وزراء، ججز، جنرلز، تاجروں، سیاستدانوں اورسب کو احتساب کے شفاف نظام کو خودپر لاگوکرنا ہوگا، 70 برس میں ملک کے وسائل کو بے دردی سے لوٹا گیا،شفاف احتساب کے بغیر کوئی قوم آگے نہیں بڑھ سکتی ،اربوں کھربوں روپے کے قرضے ہڑپ کرنے والے امیر ترین لوگ کرپشن کے خلاف لیکچراوربھاشن دیتے ہیں ،ان امیر ترین لوگوں نے قرضے ہڑپ کر کے پاکستان کے غریب لوگوں کا حق مارا ہے،قرض ہڑپ کرنے والوں کو کوئی پوچھنے والا نہیں،آج ہزاروں بچے اور بچیاں وسائل نہ ہونے کے باعث انجینئرز ، ڈاکٹرز بننے سے محروم رہ گئے ہیں تو اس کی ذمہ دار اشرافیہ ہے ، بدقسمتی سے سیاستدانوں،افسر شاہی اوربااختیار طبقے نے ملک کی تقدیر کو بدلنے نہیں دیاجس کی واحد مجرم ملک کی اشرافیہ ہے ، قذافی سٹیڈیم میں شاندار کرکٹ میچ کے کامیاب انعقاد کو یقینی بنایا جو پاکستان کے مخالفین اور امن کے دشمنوں کے چہروں پر زناٹے دار تھپڑ ہے،اگر میں یہ کہوں کہ سب اچھا ہے تو یہ غلط ہوگا،ہم مسائل کے حل اورمعاملات کو ٹھیک کرنے کی جانب تیزی سے بڑھ رہے ہیں، پاکستان کی عظمت کیلئے جان لڑا دیں گے،جب تک جسم میں خون کا آخری قطرہ موجود ہے پاکستان کی ترقی وخوشحالی کیلئے کام کرتے رہیں گے،ملک کی نصف آبادی خواتین پر مشتمل ہے اور خواتین کو ترقی کے عمل میں شامل کیے بغیر پاکستان کی ترقی وخوشحالی کی منزل حاصل نہیں کی جاسکتی ،وزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے خواتین کو بااختیار بنانے اوران کی ترقی کیلئے ایسے شاندار اقدامات کیے ہیں جن کی ملک کی تاریخ میں کوئی مثال موجود نہیں ۔ وہ بدھ کو ایوان اقبال میں خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے منعقدہ عظیم الشان تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔صوبائی وزراء ،بیگم ذکیہ شاہنواز ،ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا،حمید ہ وحید الدین ،نغمہ مشتاق،خواتین اراکین اسمبلی،خواتین پرنسپلز،وائس چانسلرز،اساتذہ اورمختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق ر کھنے والی خواتین نے بڑی تعداد نے تقریب میں شرکت کی۔انہوں نے کہاکہ 2008ء میں پنجاب میں عوام کے ووٹوں سے مسلم لیگ(ن) کی حکومت بنی تو اس حکومت نے 2ارب روپے سے جنوبی ایشیاء کے سب سے بڑے اورمنفرد تعلیمی فنڈ کی بنیاد رکھی اورآج پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ کا حجم 20ارب ہوچکا ہے اوراس فنڈسے مالی وسائل کی کمی کے شکارغریب گھرانوں کے 1لاکھ75ہزار بچے وبچیاں وظائف حاصل کر کے اپنی تعلیمی پیاس بجھا رہے ہیں ۔ان پیف سکالرز میں 1لاکھ 30ہزارقوم کی بیٹیاں شامل ہیں۔پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ کی آمدن سے اب تک بچے اور بچیوں کی تعلیم کے لئے 11ارب روپے وظائف دےئے جاچکے ہیں۔اس پروگرام کی بڑی خوبی یہ ہے کہ اس میں خیبرپختونخوا ،بلوچستان،سندھ ،فاٹا،آزاد کشمیر،گلگت بلتستان کے بچے اوربچیوں کو بھی شامل کیاگیا ہے ،جس سے صوبائی ہم آہنگی اورقومی وحدت مضبوط ہورہی ہے ۔پاکستان صرف پنجاب سے نہیں بنتا بلکہ پاکستان میں پنجاب ،خیبرپختونخوا ،بلوچستان،سندھ ،فاٹا،آزاد کشمیر، گلگت بلتستان شامل ہیں۔وزیراعظم انشورنس سکیم پنجاب کے چار اضلاع میں جاری ہے اوراس سال کے آخر تک اس کا دائرہ کار صوبے کے تمام اضلاع تک بڑھایا جارہا ہے ،جس پر پنجاب حکومت 12ارب روپے خرچ کرے گی۔اس پروگرام کے تحت 80لاکھ غریب گھرانوں سے تعلق رکھنے والے افرادمعیاری تعلیم کی سہولیات مفت حاصل ہوں گی اوراس پروگرام سے 57لاکھ سے زائد خواتین و بچے مستفید ہوں گے۔تعلیم اور صحت کی معیاری سہولیات عوام کا حق ہے اور پنجاب حکومت یہ حق انہیں لوٹا رہی ہے ۔کاش70سال قبل پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ کا قیام عمل میں آجاتاتوگلی محلے میں دھول میں گم ہوجانے والے قوم کے گوہر نایاب تعلیم حاصل کر کے ملک کی تعمیرو ترقی میں اپنا کردارادا کررہے ہوتے ۔آج اگر قوم کے ہزاروں بچے اور بچیاں وسائل نہ ہونے کے باعث انجینئرز ، ڈاکٹرز ،پروفیسرز،ٹیچرز بننے سے محروم رہ گئے ہیں تو اس کی ذمہ دار اس ملک کی اشرافیہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ قوم کے عظیم بیٹوں اوربیٹیوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا ریاست کا فرض ہے لیکن بدقسمتی سے سیاستدانوں، اشرافیہ،افسر شاہی اوربااختیار طبقے نے ملک کی تقدیر کو بدلنے نہیں دیا اوروسائل کی لوٹ مار کے باعث لاکھوں بچے و بچیاں اپنا مستقبل نہیں سنوار سکیں جس کی واحد مجرم ملک کی اشرافیہ ہے اور میں بھی اس میں شامل ہوں ۔اگر قوم کے ان نگینوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے وسائل فراہم کیے جاتے تو پاکستان کا شمار بھی آج ترقی یافتہ ممالک کی صف میں ہوتا ۔ترقی یافتہ قوم نے معیاری تعلیم اورجدید علوم کو فروغ دے کر ہی ترقی کی منزل حاصل کی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ آئیں وزیراعظم ،میں ، عمران خان،تمام سیاستدان،تاجر،جج، جنرل اپنے آپ کو پابندکریں کہ جس طرح وہ اپنے بچوں کو تعلیم دلاتے ہیں اسی طرح قوم کے غریب بچے اور بچیوں کو تعلیم دلانے کیلئے اپنا کردارادا کریں اوریہی پاکستان کو آگے لیجانے کا واحد راستہ ہے ۔ ۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی خواتین کا عالمی دن منایا جارہا ہے ۔اس دن کے منانے کا مقصد اس بات کا جائزہ لینا ہے کہ خواتین کی ترقی کے لئے کیا اقدامات کیے گئے ہیں ۔قیادت میں پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حکومت خواتین کو بااختیاربنانے، ان کے حقوق کے تحفظ،وراثتی حق کو یقینی بنانے کے حوالے سے تاریخ ساز اقدامات کیے ہیں ۔رزق حلال کمانے والے عظیم پاکستانیوں کو تعلیم اورصحت کی سہولتوں کی فراہمی کیلئے بے مثال اقدامات اٹھائے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناحؒ کی قیادت میں لازوال قربانیوں کے باعث پاکستان معرض وجود میں آیا۔70کی دہائی میں پاکستان ترقی کے لحاظ سے کئی ممالک سے آ گے تھا اورپاکستانی کرنسی بھارت کے مقابلے میں مضبوط تھی۔ہم نے قائد ؒ اوراقبال ؒ کی تعلیمات اورافکار کو بھلا دیاجس کے باعث آج وہ قومیں ہم سے آگے نکل چکی ہیں جو پیچھے تھیں۔قائداعظمؒ کے پاکستان میں سب کو ترقی کے یکساں مواقع ملنے تھے لیکن یہاں چھینا جھپٹی ،سفارش اوردھونس و دھاندلی سکہ رائج الوقت رہا۔یہی وجہ ہے کہ پاکستان بین الاقوامی برادری میں باوقار مقام حاصل نہ کرسکاجس پر یقیناًقائدؒ و اقبالؒ اورالگ وطن کیلئے عظیم قربانیاں دینے والوں کی روحیں اپنی قبروں میں بے چین ہوں گی جنہوں نے اس وطن کے حصول کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے دےئے تھے ۔وزیراعلیٰ نے خود روزگار سکیم کے تحت 15ہزار روپے بلاسود قرض حاصل کر کے اکیڈمی چلانے والی خاتون کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ ماں کسی بینک سے قرضہ لیتی اورکسی وجہ کے باعث یہ قرضہ واپس نہ کرسکتی تواس کے خلاف ایف آئی آر درج ہوجاتی۔دوسری طرف کاروں،کوٹھیوں، فیکٹریوں کے مالکان امیر ترین لوگ موجود ہیں ،جنہوں نے اس غریب قوم کے اربوں کھربوں روپے کے قرضے ہڑپ کیے اوروہ ایمانداری ،دیانت اورکرپشن کے خلاف لیکچراوربھاشن دیتے ہیں ان امیر ترین لوگوں نے قرضے ہڑپ کر کے پاکستان کے غریب لوگوں کا حق مارا ہے۔غریبوں ،یتیموں،مسکینوں کا حق مارنے والے اورپاکستان کو کنگال کرنیوالے ان افراد کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔ گزشتہ70 سالوں میں اس ملک کے وسائل کو بے دردی سے لوٹا گیا۔شفاف احتساب کے بغیر کوئی قوم آگے نہیں بڑھ سکتی۔ وزیراعظم،وزرائے اعلیٰ،وزراء،ججز،جنرلز،تاجروں،سیاستدانوں اورسب کو احتساب کے شفاف نظام کو اپنے آپ پر لاگوکرنا ہوگا۔یہی قوموں کے آگے بڑھنے کا طریقہ کار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں کسی کی مددکی ضرورت نہیں ہمارے مذہب اسلام نے اورنبیؐ کے اسوہ حسنہؐ نے ہمیں آگے بڑھنے کے بارے میں بتادیا ہے ۔اسلامی تعلیمات بالکل واضح ہے کہ کس طرح معاشرے آگے بڑھتے ہیں ۔محنت ،امانت اوردیانت کو شعار بنا کر ترقی وخوشحالی کی منزل حاصل کی جاسکتی ہے ۔ان سنہری اصولوں کو اپنا کرہم بین الاقوامی برادری میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرسکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہیلتھ انشورنس سکیم کا اجراء ہوچکا ہے پنجاب کے چار اضلاع میں یہ سکیم جاری ہے جبکہ اس سال کے آخر تک اس کا دائرہ کار صوبے کے تمام اضلاع تک بڑھادیا جائے گا۔پنجاب حکومت اس سکیم کے لئے 12ارب روپے خرچ کرے گی جس سے مستحق افراد کو معیاری علاج معالجہ کی فراہمی کے لئے ہیلتھ کارڈ جاری کیے جائیں گے جن کے ذریعے یہ نجی ہسپتالوں میں اپنا علاج معالجہ کراسکیں گے۔ حکومت کی اس انقلابی سکیم سے 80لاکھ سے زائد ہمارے بہن بھائی مستفید ہوں گے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج سائنس و ٹیکنالوجی کا دور ہے اور جدید علوم کو فروغ دے کر ہی ترقی و خوشحالی کا سفر طے کیا جاسکتا ہے ۔تاریخ ،جغرافیہ اوردیگر مضامین بھی ضرور پڑھیں لیکن زمانے میں آگے بڑھنے کے لئے جدید علوم سے آراستہ ہونا ہوگا۔امریکہ ،چین،ملایشیاء،اورترکی سمیت دیگر ترقی یافتہ ممالک نے انہی علوم کو اپنا کرترقی کی بلندیوں کو چھوا ہے۔پنجاب حکومت نے گزشتہ 8سالوں کے دوران صوبے میں معیاری و جدید علوم کے فروغ کیلئے انقلاب آفرین اقدامات کیے ہیں ۔2لاکھ 20ہزار باصلاحیت اساتذہ کی میرٹ کی بنیاد پر بھرتی کی گئی ہے۔میں آپ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ ایک بھی ٹیچرز ایسا نہیں ہے جو سفارش ،رشوت دیکر بھرتی ہوا ہو۔پنجاب میں صرف میرٹ ،میرٹ ،میرٹ اورمیرٹ ہی ہے اوریہی قائداعظم ؒ کا ویژن ہے ۔اس سال میں مزید 80ہزار اساتذہ بھرتی کیے جارہے ہیں ۔اراکین اسمبلی تو دور کی بات صدر،وزیراعظم ،وزیراعلیٰ،وزراء بھی کسی کی سفارش نہیں کرسکتے۔جس طرح افواج پاکستان میں ڈسپلن اور میرٹ کی پاسداری کی جاتی ہے اسی طرح یہاں بھی میرٹ ہی اولین ترجیح ہے۔انہوں نے کہا کہ نئے بھرتی ہونے والے 80ہزار اساتذہ میں30ہزار سائنس ٹیچرز ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ عوام کو سہولتوں کی فراہمی کیلئے لوٹ کھوسٹ بند کرنا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے عوام کو ٹرانسپورٹ کی تیزرفتار ،باکفایت اورمحفوظ سفری سہولتیں فراہم کرنے کیلئے میٹروبس سروس شروع کی ہے جس میں وکیل، اساتذہ،بیوہ، یتیم،طلباء ،نرسیں،ڈاکٹر،کلرک سفرکررہے ہیں۔عوام کی اس عظیم الشان سواری کو جنگلابس کہنے والے آج اگر اپنے صوبے میں یہی جنگلا بس سروس کا منصوبہ بنا رہے ہیں تو میں اسے خوش آمدید کہتا ہوں اورسمجھتا ہوں کہ انہوں نے بالآخر اپنے عوام کو ایسی بہترین سفری سہولیات فراہم کرنے کا ارادہ کرلیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے خدشات کے باوجودلاہور میں پاکستان سپرلیگ کے فائنل میچ کے انعقاد کا فیصلہ کیااور5 مارچ کو قذافی سٹیڈیم میں شاندار کرکٹ میچ کے کامیاب انعقاد کو یقینی بنایا جو پاکستان کے مخالفین اور امن کے دشمنوں کے چہروں پر زناٹے دار تھپڑ ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر میں یہ کہوں کہ سب اچھا ہے تویہ غلط ہوگا۔ہم مسائل کے حل اورمعاملات کو ٹھیک کرنے کی جانب تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ پاکستان کی عظمت کیلئے جان لڑا دیں گے۔جب تک دم میں دم ہے اورجسم میں خون کا آخری قطرہ موجود ہے پاکستان کی ترقی وخوشحالی کیلئے کام کرتے رہیں گے اوروسائل عوام کے قدموں میں نچھار کرتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کے سفرکے کارواں میں آپ سب کو شامل ہونا ہے ۔ صوبائی وزیر ترقی خواتین حمیدہ وحید الدین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کا عالمی دن ہمارے لئے باعث مسرت ہے۔وزیراعلیٰ شہبازشریف کی قیادت میں خواتین کی ترقی کیلئے جو اقدامات کیے گئے ہیں ان کی مثال نہیں ملتی۔صوبائی وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشانے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کی ترقی اورانہیں معاشی طورپر بااختیار بنانے کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی۔
پنجاب حکومت
اہم شخصیات سمیت سب کو احتساب کے شفاف نظام کو خودپر لاگوکرنا ہوگا: شہباز شریف
