پنجاب حکومت

تحریک انصاف نے ترک صدر کے خطاب پر اجلاس سے بائیکاٹ قومی مفاد کے منافی عمل کیا: برجیس

اسلام آباد (ملت + آئی ا ین پی) وفاقی وزیر برائے اُمورکشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہر نے کہا ہے کہ تحریک انصاف نے ترک صدر کے خطاب کے موقع پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا بائیکاٹ کر کے ایک انتہائی افسوس اور قومی مفاد کے عین منافی عمل کیا ، عمران خان نے بارہا اپنے طرز عمل سے ثابت کیا ہے کہ اُن کو ملک کے مفادات سے کوئی سرور کارنہیں ہے اور وہ کوئی ایسا موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے جہاں وہ ملک کے لیے مسائل پیدا نہ وفاقی وزیر نے کہاکہ 2014ء میں چینی صدر کے دورے کے موقع پر اسلام آباد میں دھرنا دے کر پاک چین اقتصادی راہداری کی صورت میں پاکستان اور چین کے مشترکہ مفادات کو شدید نقصان پہنچایا ۔ جمعہ کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنی ضد اور انا کے باعث پورے ملک کو ایک غیر یقینی صورت حال سے دوچار کر رکھا ہے ۔پانامہ لیکس سے متعلق معاملہ اب جب کہ سپریم کورٹ میں ہے اور اس ضمن میں روزانہ کی بنیاد پر کاروائی ہورہی ہے تو ایسے میں تحریک انصاف کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے بائیکاٹ سمجھ سے بالا تر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور اُن کی جماعت کو جمہوری اداروں کے تقدس کا خیال رکھنا چاہیے تھااور ملکی مفادات کو اپنے ذاتی مفادات سے بالاتر رکھنا چاہیے تھا اور کسی بھی ایسی غیر سنجیدہ اور غیر سفارتی طرز عمل سے اجتناب کرنا چاہیے تھا جس کانقصان ملک کو پہنچتا ہو۔چوہدری محمد برجیس طاہر نے کہا کہ عمران خان کے اسی غیر سنجیدہ اور غیر جمہوری طرز عمل کے باعث آج تحریک انصاف کی شہرت کا گراف تقریبا زیرو ہو چکا ہے اور خود تحریک انصاف کے سیاسی کارکن اور سپوٹرز اُن کی طرز سیاست سے سخت مایوسی کا شکار ہیں اور تحریک انصاف کو خیرباد کہنے پر مجبور ہو چکے ہیں ۔ انہو ں نے کہا کہ عمران خان اور اُن کے مشیراُن کے غلط فیصلوں کی وجہ سے 2018 ء کے الیکشن میں بھی انہیں بد ترین شکست کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے ملک میں تبدیلی کے نام سے عوام سے ووٹ لیے تھے اور وعدہ کیا تھا کہ 90 دنوں میں وہ خیبر پختونخواہ میں تبدیلی لے کر آئیں گے ،لیکن بد قسمتی سے آج تک نہ تو وہ خیبر پختونخواہ میں کوئی میگا پروجیکٹس شروع نہیں کر سکے اور نہ ہی کے پی کے میں حقیقی تبدیلی کی بنیاد رکھ سکے ہیں جس کا انہوں نے عوام سے وعدہ کیا تھا۔