لاہور۔11 نومبر(ملت + اے پی پی) صوبائی وزیر برائے انسانی حقوق و اقلیتی امور خلیل طاہر سندھو نے کہاہے کہ خواتین پر تشدد کے خاتمہ کیلئے معاشرے سے بیمار ذہنیت او رجہالت کا خاتمہ کرنا ہوگا، خواتین کو مساوی حقوق کی فراہمی کیلئے ہمیں سماجی رویوں میں تبدیلی لانا ہوگا، خواتین کو ترقی کے دھاڑے میں شامل کئے بغیر پاکستان ترقی پذیر سے ترقی یافتہ کا سفر طے نہیں کرسکتا،حکومت پنجاب نے خواتین کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے انتہائی اہم قوانین پاس کئے ہیں۔ کمیشن برائے تحفظ حقوق خواتین کے قیام سے خواتین میں احساس محرومیت اور احساس کمتری کا خاتمہ ہو رہاہے،پنجاب میں خواتین پر تشددکے خلاف انتہائی سخت قانون پاس کیا گیاہے،ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر برائے انسانی حقوق و اقلیتی امور خلیل طاہر سندھو نے کنیئرڈ کالج میں ’’گھریلو تشدد اور خواتین ‘‘کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ خلیل طاہر سندھو نے کہا کہ خواتین ہمارے معاشرے کی نصف سے زائد آبادی پر مشتمل ہیں ، انہیں تعلیم ، روزگار ، صحت کی سہولتیں اور مردوں کے مساوی حقوق فراہم کرنا ہماری آئینی ذمہ داری ہے،حکومت پنجاب نے خواتین کو معاشی او ر سماجی سطح پر مضبوط بنانے کیلئے انتہائی اہم نوعیت کے قوانین بنائے ہیں ، جن پر عملدرآمد جاری ہے ، سیمینار میں طالبات کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ منفی سماجی رویے ، جاگیر دارنہ سوچ او ر جہالت عورت کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے،ہمیں انفرادی اور اجتماعی سطح پر اس سوچ کا مقابلہ کرنا ہوگا ،خواجہ سراؤں کے حقوق کے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ خواجہ سرا بھی دیگر شہریوں کی طرح معاشرے کا اہم حصہ ہیں ،حکومت جلد روز گار کے حصول کیلئے نوکریوں میں خواجہ سراؤں کیلئے خصوصی کوٹہ مختص کرے گی، سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس(ر) ناصرہ جاوید نے کہاکہ قوانین پر عملدرآمد اور منفی سوچ کے خاتمے سے خواتین کو معاشرے میں مساوی حقوق حاصل ہوں گے ،سیمینار میں کنیئرڈ کالج کی اساتذہ اور طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
پنجاب حکومت
خواتین پر تشدد کے خاتمہ کیلئے معاشرے سے بیمار ذہنیت او رجہالت کا خاتمہ کرنا ہوگا: خلیل طاہر
