پنجاب حکومت

رائیونڈ روڈ کرپشن کیس: وزیر اعلیٰ نے نیب کے نوٹس کا کوئی جواب نہ دیا

رائیونڈ روڈ

رائیونڈ روڈ کرپشن کیس: وزیر اعلیٰ نے نیب کے نوٹس کا کوئی جواب نہ دیا

لاہور: (ملت آن لائن) رائیونڈ روڈ کرپشن کیس میں وزیر اعلیٰ پنجاب نے نیب کے نوٹس پر کوئی جواب نہ دیا۔ نیب نے مکمل دستاویزات اور ریکارڈ 29 جنوری کو طلب کر رکھا تھا۔ نیب لاہور کی جانب سے وزیر اعلیٰ پنجاب کو بھیجا گیا نوٹس بے کار ثابت ہوا۔ رائیونڈ روڈ مبینہ کرپشن کیس پر شہباز شریف نے کوئی جواب نہ دیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف پر الزام ہے کہ انہوں نے 2000ء میں رائیونڈ سے جاتی امراء تک 2 رویہ سڑک کی مبینہ طور پر غیرقانونی تعمیر کرائی جس سے قومی خزانے کو 12 کروڑ کا نقصان اٹھانا پڑا۔ نیب نے شہباز شریف سے کیس کے حوالے سے ریکارڈ اور جواب طلب کر رکھا تھا جس پر نیب نے خصوصی ٹیم بھی تشکیل دی تھی لیکن جواب آیا نہ ہی دستاویزات۔ نیب لاہور کی جانب سے وزیر اعلیٰ شہباز شریف کو دوسرا نوٹس بھیجا گیا تھا۔ اس سے قبل انہیں 22 جنوری کو آشیانہ ہاؤسنگ سکیم میں مبینہ کرپشن کی انکوائری کیلئے بھی طلب کیا گیا تھا۔

…………………………….

اس خبر کو بھی پڑھیے…سینیٹ کے انتخابات 3 مارچ کو ہوں گے، شیڈول جاری

اسلام آباد:(ملت آن لائن) الیکشن کمیشن نے 3 مارچ کو منعقد ہونے والے سینیٹ انتخابات کاشیڈول جاری کردیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق سندھ اور پنجاب سے12، 12سینیٹرز، خیبرپختونخوا اور بلوچستان سے11، 11سینیٹرزکا انتخاب عمل میں لایا جائے گا، اسلام آباد سے ایک جنرل اور ایک ٹیکنو کریٹ نشست پر انتخاب ہوگا۔سندھ اور پنجاب سے7 ،7 جنرل، 2،2 ٹیکنوکریٹس، 2 ،2 خواتین اور ایک ایک اقلیتی رکن کا انتخاب ہو گا۔ ریٹرننگ آفیسر3فروری2018ء کو سینیٹ انتخابات کے لیے پبلک نوٹس جاری کرے گا جس کے ذریعے امیدواروں کو کاغذات نامزدگی کے حصول اور جمع کرانے کے بارے میں مطلع کیا جائیگا،کاغذات نامزدگی4 فروری تا6 فروری تک متعلقہ ریٹرننگ افسران کے دفاتر میں جمع کرائے جا سکیں گے جب کہ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال9 فروری تک مکمل کی جائے گی۔ امیدواران کی فہرست15فروری کو جاری کی جائے گی جبکہ کاغذات نامزدگی16فروری تک واپس لیے جا سکیں گے۔سینیٹ کے انتخابات کیلیے پولنگ3مارچ 2018 کو ہو گی۔ اسلام آباد سے ایک جنرل اور ایک ٹیکنو کریٹ کی نشست پرانتخاب ہوگا جبکہ سندھ اور پنجاب سے7جنرل، 2 ٹیکنوکریٹس،2خواتین اور ایک اقلیتی رکن کا انتخاب ہوگا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق فاٹا سے4 نشستوں پر انتخاب ہوگا اور چاروں جنرل نشستیں ہیں۔ واضح رہے کہ سینٹ انتخابات کے لیے بڑے پیمانے پرجوڑ توڑ شروع ہوگیا ہے جب کہ رٹائرڈ ہونے والے سینیٹرزکی اکثریت کا دوبارہ سینیٹر بننا مشکل نظر آرہا ہے۔