پنجاب حکومت

ساہیوال کول فائرڈ پاور پراجیکٹ

* ساہیوال کول فائرڈ پاور پراجیکٹ 1320میگاواٹ کا منصوبہ ہے جو پاکستان میں کوئلے سے چلنے والا اپنی طرز کا سب سے بڑا اور پہلا منصوبہ ہے۔
* اس وقت چین میں 80فیصد‘ بھارت میں 68فیصد‘ جرمنی میں 50فیصد اور امریکہ میں 40فیصد سے زیادہ بجلی کوئلے سے چلنے والے پلانٹس سے پیدا ہو رہی ہے جبکہ پاکستان میں ایک فیصد سے بھی کم بجلی کوئلے سے پیدا ہوتی ہے۔
* وزیراعظم پاکستان نے 30مئی 2014ء کو 1.78ارب ڈالر کے اس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا۔
* کوئلے سے چلنے والے اس منصوبے پرچینی کمپنیاں ہوانئنگ شینڈانگ اورروئی(HSR)حکومت پنجاب کے اشتراک سے کام کر رہی ہیں۔ (Huaneng Shandong Ruyi Pakistan Energy Private Limited)تیس سال تک پلانٹ کو چلانے کی پابند ہو گی جس کے بعد پلانٹ کو حکومت پنجاب کے حوالے کیا جائے گا۔
* پلانٹ کے تعمیراتی کام کا آغاز جون 2015میں ہوا۔ کام کا آغاز بیس فٹ کی گہرائی سے کیا گیا اور اکتوبر 2015میں پلانٹ کا پہلابوائلر انسٹال کیا جا چکا تھا۔
* پلانٹ کے تمام سٹیل سٹرکچر مکمل کر لئے گے ہیں اور ٹربائین کے نو میں سے پانچ حصے تعمیر کیے جا چکے ہیں۔ پلانٹ کی بروقت تکمیل کیلئے دن رات تیزی سے کام کاری ہے۔
* منصوبے کی لاگت 180ارب روپے ہے جبکہ منصوبے پر تمام سرمایہ کاری چینی کمپنیاں کر رہی ہیں۔
* نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی سے معاہدے کے مطابق چینی کمپنی 8.1سینٹ فی یونٹ پر بجلی فراہم کرے گی جوکہ تیل سے بننے والی بجلی سے نہایت سستی ہو گی۔
* ساہیوال کول پاور پلانٹ پر بیک وقت 1200سے زائد چینی انجینئر اور ماہرین جبکہ 2000پاکستانی کام کر رہے ہیں جنکی سکیورٹی کیلئے بہترین انتظامات کیے گئے ہیں۔
* پلانٹ کے مقام کا انتخاب ریلوے لائن،پانی ،ٹرانسمیشن لائنز اور انفراسٹرکچر کی دستیابی کو مد نظر رکھ کر کیا گیا ہے۔
* جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے کول پاور پلانٹس سے منسوب فضائی آلودگی کے مسائل پر بڑی حد تک قابو پا لیا گیا ہے ۔ ساہیوال کول پاور پلانٹ دنیا کی جدید ترین Supper Critical ٹیکنالوجی کے تحت تعمیر کیا جا رہا ہے۔ یہ پلانٹس جہاں ماحول دوست ہیں وہاں ان کی ایندھن کی کارکردگی یعنی Fuel Efficiencyبھی کہیں بہتر ہے۔
* ابتدائی طور پر بجلی کی پیداوار کیلئے درآمدی کوئلہ استعمال ہو گاتاہم کوئلے سے پیدا ہونے والی بجلی کی قیمت درآمدی تیل سے حاصل ہونے والی بجلی کے مقابلے میں نصف سے بھی کم ہے۔صرف یہی نہیں کوئلے کے منصوبے بھی تیل کے منصوبوں کے مقابلے میں کہیں کم وقت میں مکمل ہوجاتے ہیں۔
* قومی اہمیت کے اس منصوبے سے لاکھوں ٹن کوئلے کی نقل وحمل کی بدولت ریلوے کی بحالی بھی ممکن ہوسکے گی۔ پاکستان ریلوے نے پورٹ قاسم سے ساہیوال پلانٹ تک کوئلے کی ترسیل کا معاہدہ کیا ہے۔
* نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (NTDC)سے معاہدے کے مطابق چینی کمپنیاں دسمبر 2017تک منصوبے کو مکمل کر کے نیشنل گرڈ میں بجلی دے رہی ہوں گی۔اس سائز کے کوئلے سے چلنے والے پلانٹ کی اتنی کم مدت میں تکمیل کا یہ عالمی ریکارڈ ہو گا۔
* ساہیوال کول فائرڈ پاور پلانٹ کی بروقت تکمیل پاکستان میں لوڈشیڈنگ کے خاتمے مین معاون ثابت ہو گی،اس سے معیشت مستحکم ہو گی، بیرونی سرمایہ کاری آئے گی اور روزگار کے مواقع پیداہونگے ۔ یہ منصوبے پنجاب میں لگ رہے ہیں لیکن ان سے حاصل ہونے والی بجلی نیشنل گرڈ میں جائے گی جس سے پورے پاکستان کا فائدہ ہو گا۔